بھارتی ارب پتی گوتم اڈانی پر امریکا میں 250 ملین ڈالر رشوت کیس میں فرد جرم عائد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Indian billionaire Gautam Adani charged in US over $250 million bribery case

نیویارک: بھارتی ارب پتی تاجر اور اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی پر امریکا میں 265 ملین ڈالر کی رشوت کے منصوبے میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

62 سالہ گوتم اڈانی کی دولت 69اعشاریہ 8 ارب ڈالر کے قریب ہے، وہ ان چند ارب پتی افراد میں شامل ہیں جن پر امریکا میں مجرمانہ الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

امریکی حکام کے مطابق گوتم اڈانی اور ان کے ساتھ دیگر ملزمان بشمول اس کے بھتیجے ساگر اڈانی نے بھارتی حکومت کے افسران کو رشوت دی تاکہ وہ شمسی توانائی کے پلانٹس کے معاہدے حاصل کرسکیں، جن سے دو ارب ڈالر کا منافع متوقع تھا۔

اس کے علاوہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے گوتم اڈانی اور ان کے دو دیگر ایگزیکٹوز کے خلاف ایک “وسیع رشوت خوری اسکیم” میں ملوث ہونے پر الزامات عائد کیے ہیں۔

گرفتاریوں کا سلسلہ: عمران خان ایک بار پھر مشکلات میں کیوں؟

عدالت نے گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کے لیے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں اور پراسیکیوٹرز ان وارنٹس کو غیر ملکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جیسا کہ عدالتی ریکارڈ میں بتایا گیا ہے۔

فروری 2023 میں ایک شارٹ سیلر کے حملے کے بعد اڈانی امپائر کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، جس میں اڈانی گروپ کی فہرست شدہ کمپنیوں کے حصص میں 10 سے 20 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی۔

جمعرات کو اڈانی گرین انرجی نے 600 ملین ڈالر مالیت کے بانڈز کے اجرا کے منصوبے کو بھی منسوخ کر دیا۔ اس خبر کے بعد، جو بانڈز پہلے قیمت میں طے کیے گئے تھے، انہیں واپس لے لیا گیا۔

ایک فرد جرم کے مطابق کچھ سازشیوں نے گوتم اڈانی کوخفیہ ناموں سے پکارا جبکہ ساگر اڈانی نے اپنے موبائل فون کے ذریعے رشوت کے بارے میں مخصوص معلومات حاصل کیں۔فی الحال کسی بھی ملزم کو حراست میں نہیں لیا گیا، جیسا کہ امریکا کے پراسیکیوٹر بریون پیس کے ترجمان نے بتایا۔ گوتم اڈانی کے بارے میں یقین کیا جاتا ہے کہ وہ بھارت میں موجود ہیں۔

Related Posts