نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیر اعظم کے خطاب کے موقع پر اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر امریکا میں مقیم پاکستانی، سکھ اور کشمیری کمیونٹی نے احتجاج کیا اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف نیویارک میں نریندر مودی کی تقریر کے وقت بڑی تعداد میں مظاہرین سراپا احتجاج رہے، مظاہرین نے بھارتی بربریت کے خلاف نعرے بازی کی اور ’مودی قاتل‘ کے فلک شگاف نعرے لگائےاور عالمی برادری سے اس مسئلے کے حل کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز بھی اٹھارکھے تھے جس پر ’مودی دہشت گرد ہے‘ کے جملے درج تھے جب کہ مقبوضہ کشمیر میں جبری پابندیاں اور کرفیو ختم کرنے کے مطالبات بھی تحریر کیے گئے تھے۔مظاہرین نے کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کیلیے ہاتھوں میں آزاد کشمیر کے جھنڈے بھی پکڑ رکھے تھے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کاذکر تک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف ایک ملک کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہے، اس کے خلاف پوری دنیا کا ایک ہونا بہت ضروری ہے، بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ اگر دہشت گردی سے دنیا تقسیم ہوتی ہے تو اس سے اقوام متحدہ کے قیام کی بنیاد پر فرق پڑے گا لہٰذا ہمیں انسانیت کی خاطر دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو نریندر مودی کی حکومت نے بھارتی آئین میں کشمیر کو دی گئی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے اس کے الحاق کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اب تک مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ ہیں، بھارتی فورسز نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے اور 80 لاکھ لوگ وادی میں محصور ہیں۔