بھارت کوسفارتی محاذ پر ایک اور شکست

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پارلیمانی سفارت کاری کے فورم پر بھارت کو اس وقت خفت کا سامنا کرنا پڑا جب تمام تر بھارتی کوششوں کے باوجود سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی بھارتی امیدور ششی تھرورکے مقابلے میں بین الپارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن منتخب ہو گئے۔ دنیا بھر کی 188 پارلیمنٹس پرمشتمل بین الپارلیمانی یونین کی131 ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران سینیٹر رضا ربانی کو اپنے بھارتی مد مقابل حریف ششی تھرور کے مقابلے میں بین الپارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کا رکن منتخب کر لیا گیا،رضا ربانی کی اس کامیابی سے بھارتی وفد کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے اس اہم عہدے کے لئے سینیٹر رضا ربانی کو نامزد کیا تھا ایشیا پیسیفک گروپ کا اجلاس اتوار کو اسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں بلغراد میں ہوا، بھارتی وفد کی بھرپور کوشش تھی کہ انتخاب موخر کر دیا جائے تا کہ انہیں انتخابی مہم چلانے کا موقعہ مل سکے تاہم بھارت کی جانب سے اجلاس ملتوی کروانے کی کوشش کا کسی رکن ملک نے ساتھ نہیں دیا۔شیری رحمٰن کمیٹی برائے پائیدار ترقی، جاوید عباسی ڈرافٹنگ کمیٹی کے رکن منتخب ہوئے۔
دوسری جانب مودی سرکار نے عالمی دباو کے تحت مقبوضہ کشمیر میں موبائل سروس جزوی طور پر بحال کردی ہے لیکن اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور وادی میں نافذ کرفیو کو 70سے زائدروز ہوگئے، مودی سرکار نے حریت قیادت سمیت درجنوں سیاسی رہنماؤں کو قید کررکھا ہے جب کہ وادی میں انٹرنیٹ سروس معطل، موبائل فون سروس ، اسکول واسپتال سمیت تمام دکانیں مکمل طور پر بند ہیں، کشمیری تمام بنیادی ضروریات سے محروم ہوگئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی پر مودی سرکار کو شدید عالمی دباؤ کا سامنا ہے جس کے تحت بھارتی حکومت نے گزشتہ روز مقبوضہ وادی میں موبائل سروس جزوی طور پر بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کشمیر درحقیقت افواج پاکستان کا مسئلہ ہے اور فوج نے آج تک کشمیریوں کی حمایت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ہر موقع پر افواج پاکستان نے کشمیری بہن بھائیوں کے لیے ہر قسم کی مدد اور اعلانیہ حمایت کی ہے۔ کبھی خود کو اس بنیادی مسئلے سے الگ نہیں سمجھا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان اورافواج پاکستان کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کشمیر کو اپنی محبت قرار دیا ہے لاک ڈاون کے بعد سے اب تک انہوں نے جہاں کہیں بھی گفتگو کی ہے کسی بھی جگہ خود کو کشمیر سے الگ نہیں کیا نہ ہی کشمیریوں کو اپنے دل سے دور کیا ہے۔
بھارت نے اب تک جتنے مظالم کشمیریوں پر ڈھائے ہیں تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ طاقت اور اسلحے کے زور پر بچوں، جوانوں اور بوڑھوں کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا، خواتین کی عصمت دری کی گئی اور تاحال ظلم یہ سلسلہ جاری ہے۔ اس ظلم کے ساتھ ساتھ بھارتی ہٹ دھرمی بھی جاری ہے ،نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں کے مظالم میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ اب تو وہ آزاد کشمیر پر قبضے کے خواب بھی دیکھ رہے ہیں۔ دنیا ان کے مظالم پر تشویش کا اظہار کر رہی ہے اور وہ اپنی عوام کو فخریہ انداز میں بتا رہے ہیںکہ انہوں نے ایک دیرینہ مسئلہ آسانی سے حل کر دیا ہے۔
کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ ساتھ اقوام عالم کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں کہ جس طرح عالمی دبائو پر بھارت نے موبائل سروس بحال کروائی ہے اس طرح 70سے زائد دنوں سے جاری کرفیو ختم کروائیں ۔

Related Posts