انتہا پسند ٹولہ ایٹمی ہتھیار والے ملک بھارت پرقابض ہے ،وزیراعظم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM imran khan german interview
PM imran khan german interview

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انتہا پسند ہندو ٹولہ ایٹمی ہتھیار والے ملک بھارت پر قابض ہے، بھارت میں ایک ایسی خاص انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ غالب آ چکی ہے جو ‘ہندتوا کہلاتی ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے دنیا کو پیشگی آگاہ کیا تھا، ایٹمی ہتھیار والے ملک بھارت پر انتہا پسند ہندو ٹولہ قابض ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ خود بھارت اور اس کے ہمسایہ ممالک کے لیے المیہ ہے کہ وہاں ایسے انتہا پسند اقتدار میں ہیں جنہوں نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا ،بھارت پر ایک ایسی انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ غالب آ چکی ہے جو ‘ہندتواکہلاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوانتہا پسند نظریہ جرمن نازیوں سے متاثر اور نسل پرست ہےجس کی بنیاد اقلیتوں سے نفرت پر رکھی گئی تھی، جس کے باعث مسلمانوں اور عیسائیوں سمیت بھارت کی دیگر اقلیتیں خطرے میں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں آر ایس ایس کے نظریات پوری طرح غالب آنے کی بات اس وقت بھی پوری طرح ظاہر ہو گئی تھی جب بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کو اپنے ریاستی علاقے میں ضم کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کے فوری بعد کہا تھا کہ اگر بھارت ایک قدم آگے بڑھے گا تو پاکستان اپنے باہمی اختلافات دور کرنے کے لیے دو قدم آگے بڑھائے گا تاہم مودی حکومت نے آر ایس ایس نظریے کی وجہ سے ہی مذاکرات کی پیشکش کا جواب نہیں دیا۔

مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی جانب سے بھرپور آواز نہ اٹھائے جانے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ‘ بدقسمتی سے مغربی ممالک کے لیے ان کے تجارتی مفادات زیادہ اہم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بھارت میں جو کچھ کشمیریوں کے ساتھ ہو رہا ہے اس پر عالمی برادری خاموش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی زیرصدارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

ایران سعودی عرب تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی پوری کوشش کررہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات خراب نہ ہوں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں کسی بھی قسم کا فوجی تنازع تباہ کن ہو گا اور یہ خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہو سکتا، سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ بھی دیا جب کہ ہمارے ایران کے ساتھ بھی ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان گذشتہ 40 سالوں سے مسلسل مشکلات کا شکار ہے، پاکستان، افغانستان میں قیام امن کے لیے اپنی پوری کوششیں کر رہا ہے اور ہماری دعا ہے کہ طالبان، امریکا اور افغان حکومت مل کر قیام امن کی منزل حاصل کر لیں۔

Related Posts