اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کو مظلوم کشمیریوں کے حقوق غصب کرنے سے روکنا ضروری ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ پہلے مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے غیر قانونی قبضہ جمانے کی کوشش کی اور اب بھارت 25 ہزار بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ کے اجراء سمیت مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب بدلنا چاہتا ہے۔
پیغام میں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ سب مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب بدلنے کے بھارتی حربے ہیں جو سراسر غیر قانونی ہیں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت عالمی قانون اوراقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں۔
پہلےمقبوضہ جموں وکشمیرپرغیرقانونی قبضہ جمانےکی بھارتی کوشش اوراب 25 ہزار ہندوستانی شہریوں کوڈومیسائل سرٹیفکیٹس کےاجراء سمیت مقبوضہ وادی میں آبادی کا تناسب بدلنےکےتمام بھارتی حربےسراسرغیرقانونی اورچوتھےجینیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کےمنافی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 30, 2020
کشمیر کے محاذ پر سفارتی کاوشوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے رابطہ کیا ہے اور میں دیگر عالمی رہنماؤں سے بھی بات کر رہا ہوں کیونکہ بھارت کی پیش قدمی روکنا ضروری ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت جس سمت چل رہا ہے وہ ناقابلِ قبول ہے کیونکہ اس سے اہلِ کشمیر کے قانونی اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حقوق پر مزید زد پڑتی ہے اور جنوبی ایشیاء میں امن و سلامتی کو شدید نقصان ہوسکتا ہے۔
میں نےاقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل سے رابطہ کیاہےاور میں دیگرعالمی رہنماؤں سے بھی بات کررہاہوں۔اس ناقابلِ قبول سمت میں بھارت کی پیش قدمی روکناضروری ہےکہ اس سےاہلِ کشمیرکےقانونی اوربین الاقوامی طورپرضمانت شدہ حقوق پرمزید زد پڑتی ہےاورجنوبی ایشیاء میں امن وسلامتی کوشدیدصدمہ پہنچتاہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 30, 2020
یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیر میں آبادیاتی تبدیلی نہیں لائی جا سکتی، شہریار آفریدی