کولمبو:سری لنکا نے واضح طور پر اپنے کرکٹرز کی پاکستان آمد سے انکار میں بھارتی ہاتھ ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ کرکٹرز کو دورہ پاکستان سے روکنے میں بھارت کے ملوث ہونے کی اطلاعات درست نہیں ہیں۔
سری لنکا کے وزیر کھیل ہیرن فرنینڈو نے کہا ہے کہ سری لنکا کے کھلاڑی پاکستان آنا چاہتے ہیں یا نہیں ، یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے۔ پاکستان آنے سے کسی بھی سری لنکن کرکٹر کو بھارت نے نہیں روکا، بلکہ سری لنکن کرکٹرز نے یہ فیصلہ پاکستان میں 2009ء میں ہونے والی دہشت گردی کے باعث کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان نےبنگلہ دیش کوواحدٹیسٹ میچ میں شکست دےدی
ہیرن فرنینڈو نے کہا کہ چند سری لنکن کھلاڑیوں نے پاکستان میں دہشت گردی کو پیش نظر رکھتے ہوئے میچز کھیلنے سے معذرت ضرور کی ہے، تاہم ایسا ہرگز نہیں کہ کھلاڑیوں کی طرف سے انکار کے بعد سری لنکا اور پاکستان کے درمیان کرکٹ ہی نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے کھلاڑیوں کے ذاتی فیصلوں کا احترام کرتے ہوئے انہیں سری لنکا میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے خلاف کھیلنے کے لیے ہم میدان میں ایک مضبوط ٹیم اتارنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے دستیاب کرکٹرز کا انتخاب بھی کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کہہ چکے ہیں کہ بھارت نے سری لنکن کھلاڑیوں کو دورۂ پاکستان سے روکنے کے لیے دھمکی دی تھی کہ اگرپاکستان گئے تو آئی پی ایل سے فارغ کردیے جاؤگے۔ فوادچوہدری نے کہا کہ خلا سے لے کر کرکٹ تک ہرمعاملے میں نفرت انگیزی انتہائی جاہلانہ ہے۔ بھارتی اسپورٹس اتھارٹیزکوشرم آنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: بھارت سری لنکن کرکٹرزکودھمکیاں دےرہا ہے،فوادچوہدری