نئی دہلی: بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے طیارے گزرنے کے لیے باضابطہ اجازت مانگی ہے جبکہ پاکستانی حکام کی طرف سے ابھی تک اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
بھارت نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بین الاقوامی امور کے سلسلے میں امریکا جانا چاہتے ہیں جس کے پیش نظر پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنا ضروری ہے۔ پاکستانی حکام فضائی حدود کرنے کی اجازت دیں۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو 45 ویں روز میں داخل، طبی ادویات کی شدید قلت
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 20 ستمبر کو پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر امریکا جائیں گے اور اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ اس سے قبل آئس لینڈ جانے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔
یاد رہے کہ سب سے پہلے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے فرانس پہنچے تھے جہاں انہوں نے ہم منصب سمیت دیگر فرانسیسی حکام سے ملاقاتیں کیں۔
نریندر مودی کا ائیر انڈیا ون نامی خصوصی سرکاری طیارہ نئی دہلی سے روانہ ہوا جسے فرانس جانا تھا۔ فرانس جانے کے لیے بھارت سے براہ راست کوئی فضائی راستہ نہ ہونے کے باعث طیارے نے پاکستان کی حدود کا استعمال کیا۔
مودی حکومت نے فرانس جانے سے قبل پاکستانی حدود استعمال کرنے کی باقاعدہ اجازت لی تھی جس کے بعد بھارتی وزیر اعظم پاکستان سے گزر کر فرانس پہنچے۔ نریندر مودی دو گھنٹے تک پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے کے دوران لاہور، پشاور اور جہلم سے پرواز کرتے ہوئے فرانس چلے گئے۔
مزید پڑھیں: نریندر مودی پہلی بار پاکستانی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے فرانس پہنچ گئے