اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوئی تو عوام کو ریلیف دیں گے، انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں حالات بہتر ہوں گے اور مہنگائی میں کمی آئیگی۔
مفتاح اسماعیل کا سرکاری ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدہ چند روز میں ہوجائے گا، پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دیتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، ہماری پہلی ترجیح پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانا تھا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے نیب قوانین کو سیاسی مخالفین کیلئے استعمال کیا، عمران خان حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھی۔ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے حکومت نے تمام مشکل فیصلے کیے، عمران خان نے اپنی حکومت جاتے دیکھ کر پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت میں آتے ہی اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو کنٹرول کیا، پی ٹی آئی نے 48 روپے میں چینی برآمد کی اور 96 روپے میں درآمد کی، پاکستان میں امیر طبقے پر سپر ٹیکس لگایا گیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ کیا پھر اس کی خلاف ورزی کی، سابقہ حکومت کے کئی اقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں حالات بہتر ہوں گے اور مہنگائی میں کمی آئیگی، آئندہ دو سے تین ماہ میں بہت آسانیاں ہو جائیں گی، عمران خان کی پالیسی پر تین ماہ اور چلتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے نہ بچاتے تو سری لنکا جیسے حالات ہوتے،
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے 2 سال میں گیس،بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائیں، آہستہ آہستہ آئی ایم ایف سے چیزیں طے ہو رہی ہیں، بجٹ پاس ہونے کے بعد اہم رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں۔
مزید پڑھیں:عالمی مارکیٹ میں قیمت گرنے کے باوجود پاکستان میں سونا پھر مہنگا