کراچی میں موسلا دھار بارش سے بہت سے علاقے متاثر ہوئے، سڑکوں اور گلیوں کے ساتھ ساتھ گھروں میں پانی بھر گیا جبکہ پانی کی نکاسی میں شہری انتظامیہ ناکام نظر آئی۔
شہرِ قائد میں 2 روز مسلسل تیز بارش سے کم و بیش 10 شہری جاں بحق ہوئے۔ پولیس کے مطابق زیادہ تر اموات بجلی لگنے کے باعث ہوئیں۔
بارش کا پانی سڑکوں پر کھڑا ہونے کے باعث بہت سے لوگ سڑکوں پر پھنس گئے اور کمر تک پانی میں پھنسے ہوئے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب شہرِ قائد کے باسی مون سون کے تیسرے اسپیل کے دوران بارش سے پریشان بھی ہوئے۔ گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں جنہیں نکالنے کیلئے خاصی جدوجہد کرنی پڑی۔
گلیوں اور سڑکوں پر پانی کی نکاسی کا مناسب نظام موجود نہ ہونے کے باعث عوام کراچی کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کے پانی کے سامنے بے بس نظر آئے۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے میں لوگوں کی گاڑیاں پانی میں پھنس کر بند ہو گئیں جس کے باعث گھر کو جانے والے شہری شدید پریشانی کا شکار رہے اور گاڑیوں کو گھسیٹ کر گھروں تک لانا پڑا۔
آئی آئی چندریگر کے علاقے میں واقع بندوق والا بلڈنگ بارش کے باعث زمیں بوس ہو گئی جس کے نتیجے میں قریب کھڑی گاڑیاں پچک کر رہ گئیں جس سے بڑے پیمانے پر شہریوں کا مالی نقصان ہوا۔
تیزی سے برستی ہوئی بارش سے بعض علاقے تالاب کا منظر پیش کرنے لگے۔ پانی میں ڈوبے ہوئے علاقوں سے محنت و مشقت اور آفسز کیلئے نکلنے والے شہریوں کی زندگی اجیرن ہو گئی۔
پانی کی بڑھتی ہوئی سطح سے پریشان کراچی کے شہری گھروں کے قریب اور گلیوں میں موجود دکانوں تک آمدورفت کیلئے مشکلات کا شکار رہے۔ بسوں کے ذریعے سفر بھی دشوار ثابت ہوا۔