ہندوتوا کے حامی ہندو انتہا پسندوں نے مودی سرکار کی مسلم دشمن پالیسی کے مطابق ایک اور سیاہ باب رقم کردیا، ہندو انتہا پسندوں کے ہجوم نے جھارکھنڈ میں ہزاری باغ کی جامع مسجد پر دھاوا بول دیا۔
انتہا پسندوں نے جامع مسجد کے دروازے کو توڑتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں اقلیتوں کا رہنا ہمیشہ سے محال رہا ہے۔ ہندو مسلم اور ہندو سکھ فسادات پہلے ہی پورے بھارت کو اپنی لپیٹ میں لے چکے ہیں۔
The mosque at Indrapuri Chowk, Hazaribagh, Jharkhand was attacked by a mob carrying Ram Navami procession!
The attack took place when people were offering Fajr prayer in the mosque.
#muslimgenocide
@OIC_OCI @Abdullah_Alamadi @AJArabic
#IndianMuslimsUnderAttack https://t.co/BR823QeIQv— ᴀʟʟ ɪɴᴅɪᴀ, राष्ट्रीय प्रभारी (????????????????????) (@tnrat_incharge) April 4, 2023
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مسلم دشمنی نے مودی کو اتنا اندھا کر دیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے مقدسات اور ان کے بنیادی حقوق کو بھی فراموش کر گیا ہے؟
کیا اقوام متحدہ مودی کی بے حسی کا نوٹس لے گی؟ کیا مودی کے مسلمانوں اور سکھوں پر ظلم و زیادتی سے بھارت ٹکڑوں میں تقسیم ہو رہا ہے؟