عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ 6 جنوری تک مؤخر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran Khan’s £190m case verdict postponed to Jan 6
PHOTO: ONLINE

احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کے حوالے سے فیصلے کا اعلان 6 جنوری 2025 کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ پہلے پیر کے روز سنایا جانا تھا، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کی جانب سے مؤخر کر دیا گیا۔ جج نے وضاحت کی کہ آنے والی تعطیلات اور ہائی کورٹ میں ایک کورس کی وجہ سے فیصلہ نہیں سنایا جا سکے گا۔

پی ٹی آئی کی قیادت کی نمائندگی کرنے والے وکیل خالد چوہدری نے پیر کے روز فیصلے کی توقع کی تھی لیکن انہیں بتایا گیا کہ جلد ہی نئی سماعت کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

190 ملین پاؤنڈ کے حوالے سے مقدمے کی سماعت ایک سال کے اندر مکمل ہوئی، جس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے 35 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔

عدالت نے 18 دسمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کیا، جبکہ ابتدائی طور پر اعلان کی تاریخ 23 دسمبر مقرر کی گئی تھی۔ 2019 میں، این سی اے نے برطانیہ میں ایک پراپرٹی ٹائیکون سے 190 ملین پاؤنڈ مالیت کے اثاثے ضبط کیے تھے۔ یہ رقم ایک خفیہ معاہدے کے تحت پاکستان واپس کی گئی تھی، جس کی منظوری عمران خان کی کابینہ نے دی تھی۔

ملک سے ہر قسم کی انتہا پسندی کا خاتمہ کردیں گے، آرمی چیف کا عزم

مبینہ طور پر یہ رقم سپریم کورٹ میں ایک طے شدہ معاہدے کے تحت جمع کروائی گئی تھی۔ بدلے میں عمران خان، بشریٰ بی بی، اور ان کے ساتھیوں نے تعلیمی ادارے کے قیام کے لیے 458 کنال زمین حاصل کی، جس کا نام القادر ٹرسٹ رکھا گیا۔

یہ ٹرسٹ تصفیے کی منظوری کے فوراً بعد تشکیل دیا گیا اور اس کے ابتدائی ٹرسٹیز میں ذوالفقار بخاری، بابر اعوان اور بشریٰ بی بی کی قریبی ساتھی فرح خان شامل تھیں۔ زمین کی منتقلی کو تفتیش کاروں نے ٹائیکون کی دولت کو قانونی حیثیت دینے کے بدلے میں سمجھا ہے۔

Related Posts