لاہور: تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کے دور میں ترقیاتی پروگرامز کی رقوم پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی دور میں سرکاری سوشل میڈیا ٹیموں کو بڑے پیمانے پر پراپیگنڈے کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ بے بنیاد پراپیگنڈے کیلئے استعمال ہونے والی ٹیموں کے متعلق انکشافات کی دستاویز سامنے آگئی۔
بغاوت کیس میں دوبارہ شہباز گل کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری
دستاویز کے مطابق کے پی کے حکومت نے بجٹ میں 870ملین روپے پراپیگنڈے کیلئے مختص کیے۔ سالانہ ترقیاری پروگرام کا کہہ کر سوشل می’دیا ٹیموں کو مذموم بیانیہ پھیلانے کے کام پر لگا دیا گیا جس کے سیاسی مقاصد تھے۔
نگران وزیر اعلیٰ سندھ کا دورۂ خیرپور
حکام کا کہنا ہے کہ دستاویزات کے مطابق سوشل میڈیا اکاؤنٹس پراپیگنڈے اور ڈس انفارمیشن کیلئے استعمال ہوئے جبکہ اس مقصد کیلئے تعینات کی گئی سوشل میڈیا ٹیم کے ملازمین کی تنخواہ 25 سے40ہزار روپے تک رکھی گئی۔
تحریکِ انصاف کے ریاست مخالف پروپیگنڈے میں پہلے سے موجود 800 اکاؤنٹس پر تحقیق ہوئی۔ عمران خان کی سابق معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان اے ڈی پی فنڈ استعمال کر رہے تھے۔
سابق معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کے پی میں سوشل میڈیا سینٹر بنایا۔ ایک شخص کی خودپسندی کو فروغ دینے کیلئے 87کروڑ خرچ ہوئے۔ نوجوان 30 سے 40 ہزار کی تنخواہ پر پراپیگنڈہ کر رہے تھے۔
استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ 800 سے زائد جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ملکی تشخص تباہ کرنے کی کوشش ہوئی۔ پی ٹی آئی کا جھوٹا بیانیہ پھیلانے کیلئے سرکاری وسائل استعمال کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کا ذہن بارود سے بھر دیا گیا۔ قوم کا ہی پیسہ قوم کوکمزور کرنے کیلئے استعمال ہورہا تھا۔ سوشل میڈیا ٹاپ ٹرینڈز کا حصہ بننا عمران خان کا مشغلہ تھا۔ ہم سیاسی اکھاڑے کے لوگ ملک کیلئے جینے اور مرنے کے خواہش مند ہیں۔