لاہور: چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے جس کی ساری توجہ این آر او 2 اور اس کے تحفظ پر ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کا جنازہ نکالنے کے علاوہ یہ امپورٹڈ حکومت چمن سے سوات، لکی مروت اور بنوں تک پیش آنے والے واقعات کی صورت میں پاکستان میں دہشت گردی کی شرح میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔
پی ٹی آئی اراکین استعفوں کیلئے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار
ٹوئٹر پیغام میں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے کہا کہ حکومت دہشت گردی سے نمٹنے میں ناکام رہی۔ یہ امپورٹڈ حکومت دوستانہ افغان حکومت کی فوجوں کی طرف سے بین الاقوامی پاک افغان سرحد پر کیے جانے والے حملوں کے تدارک میں بھی ناکام ہو گئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ ایسے میں جب ہمارے جوان، پولیس اہلکار اور مقامی لوگ روزانہ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، دہت گردی کے خطرات اور مغربی سرحد سے کیے جانے والے حملوں میں اضافہ سرکاری بیانات میں شامل نہیں۔
میں بھی ناکام ہوئے ہیں۔ستم ظریفی تو یہ ہے کہ ایسےمیں جب ہمارے جوان، پولیس اہلکار اور مقامی لوگ روزمرّہ کی بنیاد پر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں، دہشتگردی کے خطرات اور مغربی سرحد سے کئے جانے والے حملوں میں اضافہ مجرموں کی اس سرکار کے اقوال و افکار (بیانیے) میں جگہ تک
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 19, 2022
سابق وزیر اعظم عمران خان نے شہباز شریف حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی میں اضافہ مجرموں کی اس سرکار کے اقوال و افکار یعنی بیانیے میں جگہ تک نہیں بنا سکا۔ حکومت کی ساری توانائیاں این آر او 2 اور اس کے تحفظ پر مرکوز ہیں۔
نہیں پا رہا۔ انکی ساری توانائیاں NRO-2 اور اس کے تحفظ پر مرکوز ہیں۔ چنانچہ معیشت کی زبوں حالی کے باوجود یہ انتخابات، جو کہ سیاسی استحکام کے ذریعے معیشت مستحکم کرنے کا واحد کلیہ ہیں، کے انعقاد سے گھبرا رہے ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 19, 2022
انہوں نے کہا کہ معیشت کی زبوں حالی کے باوجود موجودہ حکومت انتخابات کے انعقاد سے گھبرا رہی ہے جبکہ عام انتخابات معیشت کو مستحکم کرنے کا واحد کلیہ ہیں۔ خیال رہے کہ عمران خان کے صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے بعد سے ملکی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔