اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ عمران خان کو ملک کا وزیر اعظم بننا چاہئے تھا مگر وہ صرف تحریک انصاف کے وزیر اعظم بنے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کو جو ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ اقدامات کے بارے میں بتائیں کہ انہوں نے ابھی تک کیا اقدامات کئے مگر انہوں نے 18 ویں ترمیم اور سندھ کی بات چھیڑ دیا۔
آج ہمارا وزیراعظم ایوان میں نہیں حالانکہ وہ اس ایوان کے قائد بھی ہیں۔ اس وبا نے دنیا کے بڑے بڑے لیڈروں کی حقیقت عیاں کردی ہے۔ بحرانوں میں لیڈرز کا پتہ چلتا ہے۔اصل لیڈر وہ ہوتا ہے جو بحرانوں میں ملک کے عوام کے ساتھ کھڑا ہو۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس وقت تک 700 فرنٹ لائن ورکرز وائرس سے متاثر اور 11 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ سب سے پہلے ڈاکٹرز، پیر میڈیکس کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق جتنی تیزی سے یہ بیماری پیرا میڈیکس اسٹاف میں پھیل رہی ہے وہ قابل تشویش ہے۔ وفاقی حکومت اور ریاست کو تمام صوبوں کے شعبہ صحت میں بہتری کے لیے وسائل دینا ہوں گے۔
وزیر خارجہ کا خطاب حقائق پر مبنی نہیں ہے، ہم کوئی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتے۔ وزیر خارجہ کو آج کے دن سیاست سے ہٹ کر بات کرنی چاہئے تھی۔