لانگ مارچ، کنٹینر کے قریب فائرنگ، عمران خان سمیت متعدد رہنما زخمی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حقیقی آزادی مارچ میں فائرنگ سے عمران خان زخمی
حقیقی آزادی مارچ میں فائرنگ سے عمران خان زخمی

وزیرآباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی، جس کے باعث عمران خان سمیت تحریک انصاف کے متعدد رہنماء زخمی ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا لانگ مارچ اس وقت وزیرآباد کی جانب رواں دواں ہے اور اس کی اگلی منزل شہر میں جلسہ کرنے کی ہے، اس دوران پی ٹی آئی چیئرمین کے کنٹینر کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

فائرنگ کی زد میں آکر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید اور پی ٹی آئی عہدیداران کے بھی واقعے میں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے رہنما اظہر مشوانی نے لکھا کہ لانگ مارچ کے دوران کنٹینر کے قریب ہونے والی فائرنگ کے بعد عمران خان الحمد للہ محفوظ ہیں، ہماری گراؤنڈ ٹیم کے مطابق مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے، یہ واقعہ اللہ ہو چوک وزیرآباد کے قریب پیش آیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، جبکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے پیر میں گولی لگنے کی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب آئی ایس پی آرکے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے گوجرانوالہ کے قریب لانگ مارچ کے دوران فائرنگ کا واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس ناخوشگوار واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی اور صحت یابی کے لئے دلی دعا گو ہیں۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے گوجرانولہ، اللہ والا چوک میں فائرنگ کی شدید مذمت کی گئی ہے، وزیراعظم نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

وزیراعظم شہباز شریف کی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو آئی جی پولیس اور چیف سیکرٹری پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کچہری چوک سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوگئے جبکہ زخمی ہونے والوں میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور سینیٹر فیصل جاوید، عمران اسماعیل و دیگر اہم رہنماء شامل ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب اُن کا قافلہ ظفر علی خان کے قریب پہنچا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے کنٹینر کے قریب فائرنگ کے بعد کنٹینر سے اعلان کیا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی محفوظ ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی مری روڈ پر ریلی کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر حملے کی خبر کے بعد کارکنان مشتعل ہو گئے، آگ لگا کر فیض آباد کے قریب سے مری روڈ کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مری روڈ پر مشعل بردار ریلی کا اعلان کیا گیا تھا، عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی خبر آنے کے بعد کارکنان غصے میں آگ بگولا ہوگئے اور پیدل ہی رحمان آباد سے شمس آباد کی جانب ریلی لے کر روانہ ہوگئے۔

شرکاء ریلی کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی، ریلی سے ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب فیاض چوہان،مستعفی ایم این اے کنول شوزب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی نے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو خوب آڑے ہاتھ لیا۔

ریلی کے شرکاء پی ٹی آئی قایدین کے ساتھ فیض آباد کے مقام پر پہنچے جہاں مشتعل کارکنان نے ٹائروں کو آگ لگا کر فیض آباد سے راولپنڈی آنے اور جانے والی سڑکوں کو مکمل طور پر بلال کر دیا۔

دوسری جانب فیض آباد پر اسلام آباد والی سمت ہے اسلام آباد پولیس،الیٹ فورس اور ایف سی اہلکار کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بھاری تعداد میں موجود ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے فیض آباد کے مقام پر احتجاج جاری ہے، مقامی قیادت کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے فیض آباد کے مقام پر جمع ہوچکے ہیں۔

مظاہرین کی جانب سے ٹائر جلا کر فیض آباد سے اسلام آباد جانے والی سڑک کو بلاک کر دیا گیا، مظاہرین کی جانب سے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی جاری ہے۔

کارکنان کی جانب سے امپورٹڈ حکومت نامنظور نامنظور کے نعرے،کارکنا ن کا فیض آباد کی جانب مارچ، جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد میں وفاقی پولیس کے مزید دستے تعینات کر دیئے گئے۔

کراچی میں احتجاج

عمران خان کے کنٹینر پر حملے کی خبر کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے، جبکہ کارکنان کی جانب سے سہراب گوٹھ، لیاری، قیوم آباد، شاہراہ فیصل اور دیگر علاقوں میں احتجاج کیاجارہا ہے۔

Related Posts