آئی ایم ایف ڈیل مکمل ہونے میں مزید دو ہفتے لگیں گے، اسحاق ڈار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آئی ایم ایف ڈیل مکمل ہونے میں مزید دو ہفتے لگیں گے، اسحاق ڈار
آئی ایم ایف ڈیل مکمل ہونے میں مزید دو ہفتے لگیں گے، اسحاق ڈار

اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان عملے کی سطح کے معاہدے میں صرف دوست ملک کی جانب سے فنڈنگ کی تصدیق میں تاخیر کی وجہ سے وقت لگ رہا ہے۔

ہفتہ کو ایک طویل پریس کانفرنس میں، انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی طرف سے پہلے سے طے شدہ تمام اقدامات مکمل کر لیے ہیں اور یہاں تک کہ ایک منی بجٹ بھی متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوست ممالک کی طرف سے تصدیق کے بعد بھی عملے کی سطح کے معاہدے کا عمل مکمل ہونے میں 2 ہفتے لگیں گے۔

گزشتہ دو ہفتوں میں، ایک دوست ملک نے پاکستان کی 2 بلین ڈالر کی مدد کرنے کے عزم کی تصدیق کی۔ ہم اب صرف ایک دوسرے دوست ملک کی طرف سے 1 بلین ڈالر کے وعدے کی تصدیق کے منتظر ہیں۔

حکومت کی جانب سے حال ہی میں اعلان کردہ کم آمدنی والے صارفین کے لیے فیول سبسڈی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور ”پاکستان نے اب تک عالمی قرض دہندہ کے تمام سوالات کے تسلی بخش جوابات دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایندھن کی سبسڈی بجٹ سے نہیں دی جائے گی بلکہ یہ زیادہ آمدنی والے صارفین سے کراس فنڈنگ کی جائے گی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے رکن ملک ہیں بھکاری نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف مجھے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت سے نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ چند مہینوں میں 11 بلین ڈالر خود مختار ادائیگیوں میں ادا کیے اور لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ پاکستان کی منفی تصویر نہ بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بار پنجاب میں انتخابات 90 دن بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق ہوں گے۔

مزید پڑھیں:بڑھتی مہنگائی، خواتین میں مصنوعی زیورات خریدنے کا رجحان بڑھ گیا

انہوں نے کہا کہ حکومت کو 10 اپریل تک انتخابات کے لیے فنڈز کا انتظام کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن وزارت دفاع نے انتخابات کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

Related Posts