قومی ٹیم کے مستقل مزاج بیٹر امام الحق نے کہا ہے کہ لوگ مجھے پرچی کہتے تھے تو سوچتا تھا کہ کسی کا منہ بند نہیں کیاجاسکتا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے حالیہ ڈیجیٹل انٹرویو کے دوران امام الحق نے کہا کہ مجھے دکھ اس وقت ہوتا تھا جب لوگ اہلِ خانہ کے ہمراہ کھانے کیلئے باہر جاتے وقت مجھے دیکھ کر پرچی کہتے تھے۔ میں کسی کو تنقید پر جواب نہیں دیتا۔
ایشیا کپ میں شرکت کیلئے نیپال کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
انٹرویو کے دوران امام الحق نے کہا کہ دکھ اس وقت ہوتا ہے جب لوگ عوام کے سامنے کوئی بات غلط طریقے سے بیان کریں۔ ہم عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں، اگر پرفارم نہ کریں تو مثبت تنقید شائقینِ کرکٹ کا حق ہے۔
قومی کرکٹر امام الحق نے کہا کہ مجھ پر بہت پریشر رہا ہے۔ 7 سالہ کیرئیر میں کئی بار انٹرویو کے دوران پوچھا گیا اور میں نے پریشر چھپانے کی کوشش کی، واضح کیا کہ میں بہت مضبوط ہوں، تاہم یہ سب کچھ بہت مشکل ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سوچتا تھا کہ سوشل میڈیا بند نہیں کیاجاسکتا۔ نہ ہی کسی کا منہ بند کرسکتے ہیں، تاہم 2017 میں میری عمر بہت کم تھی، اب کہا جاسکتا ہے کہ میری کامیابی کے پیچھے ماں باپ کی دعائیں ہیں۔