جائیداد پر ناجائز قبضہ: متاثرہ شخص کی انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کی دھمکی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جائیداد پر ناجائز قبضہ: متاثرہ شخص کی انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کی دھمکی
جائیداد پر ناجائز قبضہ: متاثرہ شخص کی انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کی دھمکی

راولپنڈی میں تحریکِ انصاف کے رکنِ اسمبلی کے جائیداد پر ناجائز قبضے کے بعد مدعی ملک نصیرنے دھمکی دی ہے کہ اگر انصاف نہ ملا تو میں خود سوزی کر لوں گا۔

مدعی کے مطابق  راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے حلقہ نمبر پی پی 15سے تعلق رکھنے والے رکنِ اسمبلی عمر تنویر بٹ نے اپنے بڑے بھائی جہانگیر بٹ، مقامی پولیس اور ایلیٹ فورس کے ساتھ مل کر مدعی ملک نصیر کی زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔

رکنِ اسمبلی نے راولپنڈی کے علاقے پشاور روڈ پر معصوم بیکری اور قادر موٹرز کی زمین پر ناجائز قبضہ کیا جس کی مالیت 50 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ مدعی ملک محمد نصیر کے مطابق پہلے عمر تنویر بٹ نے مارکیٹ کی عقبی سمت قبضہ کیا اور اب وہ مارکیٹ کی سامنے والی جگہ پر بھی قابض ہونا چاہتا ہے۔

 ملک محمد نصیر نامی مدعی کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں نے اپنے آبائی علاقے گجرات سے چند اشتہاریوں کو بلالاجدید اسلحہ دے کر ہماری مارکیٹ قادر موٹرز اور معصوم بیکری کی کمرشل جگہ پر ناجائز قبضہ کر لیا ہے۔آئے دن یہاں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہتا ہے جس پر  پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

مقامی پولیس پر ملک نصیر نے الزام لگایا کہ  جب عمرتنویر بٹ اوراس کے بڑے بھائی نے ہماری جگہ پر قبضہ کیا تو اس وقت تھانہ ویسٹریج کی پولیس اور ایلیٹ فورس بھی موقع پر موجود تھی۔دونوں فورسز کی موجودگی میں ہماری جائیداد پر ناجائز قبضہ کیا گیا۔اب قبضہ مافیا میری باقی ماندہ جگہ حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہے۔

ناجائز قبضے کی تفصیلات بتاتے ہوئے مدعی نے کہا کہ  7مارچ کو میں علی الصبح اپنی دکان پر موجود تھا۔ پی ٹی آئی کے اس نام نہاد ایم پی اے عمر تنویر بٹ کے غنڈوں نے اندھادھند فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہا جبکہ میں نے پولیس کو اس دوران متعدد بار فون کال کرکے تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا۔

پولیس کے حوالے سے مدعی نے کہا کہ پولیس ڈیڑھ 2 گھنٹے کے بعد آئی اور اپنی روایتی  کارروائی کرتے ہوئے مجھے ساتھ تھانے چلنے کو کہا جب میں نے تھانے جانے سے انکار کیا تو پولیس والے مجھے زبردستی ویسٹریج تھانہ لے آئے اور عمر تنویر بٹ کی ہدایات کے مطابق مجھے ہراساں کرنا شروع کر دیا۔

نصیر نے کہا کہ ایس ایچ او نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کیں اور کہا کہ آپ پر بھی ایف آئی آر درج کی جائے گی۔پولیس چاہتی تھی کہ میں اپنی شکایت واپس لے لوں۔ مجھے سارا دن ایس ایچ او نے تھانے میں بٹھائے رکھا۔ میں نے گھر جانا چاہا تو مجھ سے بد تمیزی شروع کر دی۔

شہری نے کہا کہ ہم مسلم لیگ ن کو کہتے تھے کہ تھانے کچہری اور پٹواریوں سے ناجائز کام کرواتے ہیں اب انصاف کی حکومت میں اس جیسے ایم پی اے کو بھی وہی کردار ادا کرتے دیکھ لیا ہے۔ پورا شہر راولپنڈی اس وقت پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے۔ روزانہ یہاں اغواء برائے تاوان، ڈکیتی چوری عصمت دری منشیات فروشی کی وارداتیں ہورہی ہیں۔

اس نے وزیراعظم پاکستان عمران خان،  آرمی چیف اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے درخواست کی کہ اس ظالم ایم پی اے عمر تنویر بٹ سے میری جگہ واگزار کرائی جائے اور میرے کیس کی صاف شفاف انکوائری کرائی جائے۔اس نے دھمکی دی کہ  اگر مجھے اسی طرح تنگ کیا جاتا رہا اور  انصاف نہ ملا تو  اپنے بیوی بچوں سمیت خود سوزی کر لوں گا۔

ایم پی اے عمر تنویر بٹ سے اس سلسلے میں جب رابطہ کیا گیا تو ان کی طرف سے کوئی جواب نہ مل سکا۔ اگر پی ٹی آئی رکنِ اسمبلی اِس حوالے سے اپنا کوئی مؤقف بیان کرنا چاہیں تو ادارہ وہ بھی شائع کرے گا۔ 

Related Posts