بلدیہ شرقی میں ٹھیکوں کی غیر قانونی بندر بانٹ ،کروڑوں کے گھپلے،حکام خاموش

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Illegal distribution of contracts in DMC East revealed

کراچی : بلدیہ شرقی میں قوائد و ضوابط کے خلاف غیر قانونی طور پر ٹھیکوں کے ٹینڈر میں 62 فیصد اور 20 سے 30 فیصد بلو پر ٹینڈر دینے کے بجائے بندر بانٹ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دینے سے ڈی ایم سی ایسٹ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق بلدیہ شرقی کے شعبہ اکاؤنٹس کے افسران نے چیف انجینئرکی ایما پر ٹھیکوں میں ردو بدل کردیا ہے جبکہ اس گھناؤنے کھیل میں سپرنٹنڈنٹ انجینئر ڈی ایم سی ایسٹ بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کاموں کا ٹینڈر گزشتہ دنوں کھولا گیا تھا جس میں بعض کمپنیوں نے 62 فیصد بلوپر کام لے لیا تھا تاہم اتنی کم شرح پر افسران کو کچھ ملنے کا امکان نہیں تھا اس لیے ان ٹینڈرز کے ٹکڑے کر کے ان کو کوٹیشن میں تبدیل کیا گیا اور 19 لاکھ 99 ہزار 900 کی ایک کوٹیشن کی گئی ۔

ابھی پچھلے کاموں کے ٹینڈر ز کو کوٹیشن میں تبدیل کرنے کاعمل جاری ہے کہ نئے ٹینڈرز کا اشتہارجو 24 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا اوراس میں یکم جنوری کو بولی دینے کی تاریخ دی گئی جبکہ 15 جنوری سے 29 جنوری تک ٹینڈرجمع کرانے کی تاریخ دی گئی ہے تاہم اس کو بھی کوٹیشن کے ذریعے تبدیل کرنے تیاری کر لی گئی ہے۔

اس کام میں محکمہ انجینئرنگ کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر اور محکمہ بی اینڈ آر کے ایگزیکٹو انجینئرز ملوث ہیں جنہوں نے منتخب بلدیاتی قیادت کے رخصت ہونے سے قبل 10 لاکھ کی کوٹیشن کو کونسل سے 20 لاکھ تک منظور کر وا کر بد نیتی کا مظاہرہ کیا تاکہ منتخب نمائندوں کے بعد کھل کر ٹینڈرز کو کوٹیشنز میں تبدیل کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں:بلدیہ شرقی کے محکمۂ بی اینڈ آر میں منسوخ ٹینڈرز دوبارہ کھولنے کی تیاریاں جاری

ٹھیکیداروں نے من پسند ٹھیکیداروں میں غیر قانونی طریقہ سے ٹینڈرز کی بندر بانٹ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے پر مشاورت شروع کردی ہے اور وزیر بلدیات و سیکریٹری سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی اقدامات کاسلسلہ بند کروائیں اور جائز طریقے سے ٹینڈرز کا اجراء یقینی بنائیں۔

Related Posts