اسلام آباد میں محکمۂ جنگلات کی اربوں کی اراضی پر غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Interior Ministry employees seeking justice for FIA

اسلام آباد: و فاقی دارالحکومت کے انتظامی امور چلانے والے اداروں کی غفلت سے محکمہ جنگلات کی اربوں روپے کی اراضی پر قبضہ کر کے ہاؤسنگ سوسائٹیاں بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔

محکمہ جنگلات کی جانب سے ڈیمارکیشن کے لئے چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو متعدد خطوط لکھے جانے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے ۔

محکمہ جنگلات کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کے افسران کو 12 جنوری کو پہلا خط لکھا گیا جس میں ضلعی انتظامیہ کو اسلام آباد کے علاقے  لوہی بھیر کی حدود میں غیر قانونی تعمیرات کے  خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی۔ 

درخواست میں کہا گیا کہ محکمۂ جنگلات کی اراضی واگزار کرائی جائے جبکہ 10 فروری کو یاد دہانی کا خط لکھا گیا اور بعدازاں 20فروری کو تیسرا خط لکھا گیا تاہم ضلعی انتظامیہ نے تینوں خطوط ردی کی ٹوکری کی نذر کر دئیے ۔

جنگلات کے محکمے کو کسی بھی خط کا جواب نہیں بھجوایا گیا ۔ محکمہ جنگلات کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو لکھے گئے خطوط میں کہا گیا کہ ایک خاتون شہری کی جانب سے وزیر اعظم پورٹل پر شکایت کی گئی ہے۔

خطوط میں کہا گیا کہ شکایت پر کارروائی کی رپورٹ وزیر اعظم آفس کو بھجوانی ہے تاہم ضلعی انتظامیہ کے افسران وزیر اعظم پورٹل پر آنے والی شکایات پر کارروائیوں سے گریزاں ہیں۔

ذرائع کے مطابق لوہی بھیر کی حدود میں جن ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے قبضہ کر رکھا ہے ان میں پولیس فاؤنڈیشن، پاکستان ٹاؤن، سی بی آر ٹاؤن اور سواں گارڈن سمیت دیگر نجی ہاؤسنگ سوسائٹیاں شامل ہیں۔

Related Posts