راولپنڈی: رنگ روڈ اینڈ اکنامک زونز منصوبے میں مبینہ بے قاعدگیاں سامنے آنے کے بعد آڈیٹر جنرل پنجاب کی جانب تشکیل دی جانے والی خصوصی آڈٹ ٹیم نے بڑی نجی ہاوسنگ سوسائٹی (ٹاپ سٹی) میں رہائشی اپارٹمنٹ تھری ٹاور میں غیر قانونی طور پر کمرشل استعمال کے لئے دکانیں بنانے کی اجازت پر آڈٹ پیرا بنا دیا ہے۔
آڈیٹر جنرل پنجاب کا کہنا ہے کہ اس غیرقانونی اور خلاف ضابطہ منظوری کی وجہ سے آر ڈی اے کے خزانے کو 51 لاکھ 3 ہزار 840 روپے کا بھاری نقصان ہوا تھا۔
آڈٹ ٹیم نے ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کاروائی کی ہدائت کر دی ہے،اس ضمن میں خصوصی آڈٹ ٹیم نے رنگ روڈ اینڈ اکنامک زونز منصوبے کے دوران اور اس سے قبل جن جن نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کو راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مختلف ڈائریکٹوریٹس کی جانب سے غیر قانونی یا خلاف ضابطہ فائدہ دیا گیاہے اس حوالے سے آڈٹ پیرا نمبر 48 بنایا ہے۔
آڈٹ ٹیم نے نشاندی کی ہے کہ آر ڈی اے کے میٹرو پولیٹن اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ کے بلڈنگ کنٹرول ونگ نے ٹاپ سٹی میں رہائشی اپارٹمنٹ میں دکانیں بنانے کی اجازت دی جس میں قوائد و ضوابط کو نظر انداز کیا گیا ہے،قوائد کے مطابق ان تھری ٹاوراپارٹمنٹس میں 18 سو مربع فٹ میں چار دکانوں کے بجائے مبینہ کرپشن کرتے ہوئے اس ٹاور کی انتظامیہ کو 3368 مربع فٹ کی جگہ پر 9 دکانیں بنانے کی اجازت دی گئی ہے،جس کی وجہ سے آر ڈی اے کے خزانے کو 51لاکھ 3تین اور840روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ آرڈی اے کے ترجمان حافظ محمد عرفان کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں ذمہ داروں کا تعین کررہے ہیں جلد اس مسئلے کی جڑ تک پہنچ جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرک کے امتحانات سے 2 روز قبل ہزاروں طلبہ ڈیٹ شیٹ سے محروم