سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے اسلام آباد میں اربوں روپے کی سرکاری اراضی ہڑپ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Illegal construction of government lands continues in Islamabad

اسلام آباد :شہر اقتدار میں قبضے کے ذریعے اربوں روپے کی سرکاری اراضی ہڑپ کر لی گئی ، بنی گالہ سے لے کر بارہ کہو، سترہ میل سے چھتر اور ملکہ کوہسار مری تک اطراف میں پراپرٹی مافیا کی جانب سے مسلسل قبضے تجاوزات غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں ۔

شہر اقتدار کے زون ایک سے چار مارگلہ ہل ،نیشنل پارک،نالہ کورنگ اور ملکہ کوہسار کے سنگم پر واقع جنگلات کی اراضی پر لینڈ مافیا کی جانب سے تجاوزات اور قبضوں کے خلاف کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی سروے آف پاکستان اور دیگر اداروں کو سرکاری حدود کی از سر نو حد بندی کا عمل مکمل کئے جانے کے باوجود مبینہ طور پر نالہ کورنگ کے اطراف میں تجاوزات کے خاتمے میں سمیت مارگلہ ہل نیشنل پارک کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ جنگلات پنجاب کی اراضی پر براجمان قابضین کے خلاف ابھی تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی ۔

ذرائع کے مطابق موضع مانگا، سلکھیتر، بائیس میل، چھتراور کرلوٹ سے ملحقہ جنگل نمبر 1 تا بارہ کہو سے ملحقہ مارگلہ ہل نیشنل پارک کی حدود پر قبضے کے ذریعے اربوں روپے کی سرکاری اراضی ہڑپ کر لی گئی ہے۔

بنی گالہ سے لے کر بارہ کہو، سترہ میل سے چھتر اور ملکہ کوہسار مری تک اطراف میں پراپرٹی مافیا کی جانب سے مسلسل قبضے تجاوزات غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ مال کے پٹواریوں محکمہ جنگلات کے اہلکار و افسران وفاقی ترقیاتی ادارے کے شعبہ لینڈ ریونیو منصوبہ بندی اور انفورسمنٹ کے کرپٹ اہلکاروں اور افسران کی مبینہ ملی بھگت کی بنا پر پہلے ہی سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایاجاچکا ہے ۔

حسب سابق سرکاری اراضی پر ہاتھ صاف کرنے کی مسلسل کارروائیوں کے لئے یہ تینوں محکمے پوری شدومد کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔

ذرائع کایہ بھی کہنا ہے کہ مقامی لوگوں کے پاس ملکیتی حقوق تو ہیں مگر موقع پر اراضی موجود نہیں ،شاملاتی رقبوں و ملکیتی حقوق کے کاغذات کے ذریعے سوسائٹیز، انویسٹرزاور لینڈ ڈویلپرز اپنے گھناؤنے ارادوں کی تکمیل کرتے ہوئے سرکاری اراضی پر قبضہ کرتے ہیں ۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد میں کالا دھن جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں لگانے کا انکشاف

Related Posts