کراچی: دنیا بھر میں کوروناوائرس کی وباء کے باعث پاکستان سمیت ہر جگہ لاک ڈاؤن ہے مگر لینڈ مافیا اور بلڈر مافیا کو متعلقہ اداروں اور علاقہ پولیس نے ناجائز قبضوں اور غیر قانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
خواجہ اجمیر نگری پولیس کی مبینہ سرپرستی میں نارتھ کراچی سیکٹر ٹو میں انکروچمنٹ اہلکار نے سرکاری زمینوں پر قبضے شروع کردیئے ہیں، ادھربلڈر مافیا نے شریف آباد کے 120گز کے پلاٹ پر غیر قانونی چوتھی منزل پر تعمیراتی کام تیز کر دیا ہے۔
اہل محلہ کی شکایت پر کوئی ادارہ توجہ نہیں دے رہا، ایس بی سی اے لیاقت آباد کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور انسپکٹرز غیر قانونی تعمیرات کے سرپرست بن گئے ہیں۔
نارتھ کراچی میں واقع پلاٹ نمبر آر ون پر خرم نامی شخص نے غیر قانونی تعمیرات شروع کررکھی ہے جبکہ قبضہ کی گئی زمین گرین لائن منصوبے کا حصہ ہے، جہاں تعمیرات دھڑلے سے جاری ہے۔
قبضہ مافیا کا کارندہ خرم کالا خود کو محکمہ اینٹی انکروچمنٹ اہلکار ظاہر کرتا ہے، ناجائز قبضے کے لیے بھاری نذرانے وصول کر کے متعلقہ پولیس کی جانب سے مکمل سرپرستی کی جارہی ہے۔
ایس بی سی اے کیافسران بھی غیر قانونی تعمیرات کی سر پرستی سے بازنہیں آرہے اورسرپرستی کے باعث بلڈرز کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔
فیڈرل بی ایریا کے بلاک 1 علاقے شریف آباد کے مکان نمبر227/1 R پر گزشتہ کئی روز سے غیر قانونی تعمیرات جاری ہے۔ اس علاقے میں گراؤنڈ پلس 2 کی اجازت ہے مگر بلڈر ساجد قریشی 120 گز کے پلاٹ پر آپ چوتھی منزل تعمیر کر رہا ہے جو سپریم کورٹ کی ہدایت اور فیصلے کی خلاف ورزی اور غیر قانونی تعمیرات ہے۔
اہل محلہ کی شکایت کے باوجود ”ایس بی سی اے“ سمیت کوئی بھی ادارہ اس غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لئے تیار نہیں۔ بلڈر نے اس شکایت پر اہل محلہ کو دھمکیاں دیں اور ان پر الزامات لگانے شروع کر دیئے،بلڈر کھلے عام کہتا ہے کہ اس کے ہاتھ بہت لمبے ہیں۔میرے راستے میں رکاوٹ پیدا کی تو تم سب لوگ مشکل میں آ جاو گے۔
اہل محلہ نے علاقہ ایس ایچ او اور اعلیٰ حکام کو ان غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کی درخواست دی کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ آج ملک کرونا وائرس میں مبتلا ہے، تمام سرکای اور نجی سرگرمیاں اور ادارے بند ہیں مگر مندرجہ بالا مکان پر غیر قانونی طور پر چوتھی منزل پر تعمیراتی کام جاری ہے کوئی بلڈر مافیا کو روکنے والا نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:ایس بی سی اے افسران نے غیر قانونی تعمیرات کو نوٹس جاری کرکے کروڑوں بٹور لیے