اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقریر پر پابندی کی درخواست نمٹا دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شہباز گل سے تفتیش مکمل ہوچکی، مزید جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ
شہباز گل سے تفتیش مکمل ہوچکی، مزید جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی تقریر براہِ راست نشر کرنے پر پابندی سے متعلق درخواست نمٹا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان کی تقریر براہِ راست نشر کرنے پر پابندی کے پیمرا آرڈر کے خلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں کی۔ بیرسٹر علی ظفر نے عمران خان کے حق میں دلائل دئیے۔

یہ بھی پڑھیں:

 جج صاحبان کا ہر موضوع پر تبصرہ نامناسب ہے۔فواد چوہدری

عدالت میں سماعت کے دوران پیمرا کے وکیل نے دلائل دئیے کہ عمران خان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا مقصد تقریر میں تاخیر تھی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈیلے پالیسی پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوتا؟ غیر ذمہ دارانہ بیان تو بڑے ذمہ دار لوگ بھی دیتے ہیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ پیمرا کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا، ہم مداخلت نہیں کریں گے۔ پیمرا کے وکیل کا کہنا تھا کہ ادارے کی ہدایات کسی خاص شخصیت کیلئے نہیں تھی۔ معزز جج نے استفسار کیا کہ کیا آپ ہائیکورٹ کے آخری حکم سے اتفاق کرتے ہیں؟

عدالت نے بعض سخت ریمارکس بھی دئیے۔ عمران خان سے سوال کیا گیا کیا آپ نے عمران خان کا بیان سنا؟ کیا سیاسی قیادت ایسی ہوتی ہے؟ کیا گیم آف تھرونز کیلئے ہر چیز داؤ پر لگا دی جاتی ہے؟پاک فوج کے جوان ہمارے لیے جانیں قربان کردیتے ہیں۔

ہائیکورٹ کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ غیر قانونی کام پر تنقید سب کرتے ہیں، آپ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ اپنا احتساب بھی خود کریں۔ آپ تو چاہتے ہیں جو مرضی آئے کہیں اور ریگولیٹ کرنے والا ادارہ ریگولیٹ بھی نہ کرے؟ عدالت سے ریلیف کی امید نہ رکھیں۔

ریمارکس کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ہر شہری محبِ وطن ہوتا ہے، سرٹیفکیٹ دینے کا اختیار کسی کا نہیں۔ پھر آپ کا کہنا ہے کہ ان کو کھلی چھٹی دے دی جائے۔ کیا آپ افواج کے متعلق ایسا بیان دے کر ان کا مورال ڈاؤن کرنا چاہتے ہیں؟

معزز عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ پاک فوج میں کوئی محبِ وطن نہیں ہوگا؟ جو کچھ کل کی تقریر میں کہا گیا، اس کا کوئی جواز ہے؟ جب عوام میں کوئی بیان دیا جاتا ہے تو اس کا اثر بھی زیادہ  ہوتا ہے۔ 

قبل ازیں پیمرا نے عمران خان کی تقریر براہِ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ سابق وزیر اعظم نے فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ ہائیکورٹ نے پیمرا کو سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں تقاریر اور بیانات ریگولیٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ 

Related Posts