شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا،عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا،عمران خان

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حالات بگڑتے جا رہے ہیں اس صورتحال سے ہم قوم بن کر ہی نکل سکتے ہیں۔ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ شفاف انتخابات ہے، شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا عوام سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ میرے پاکستانیوں آج سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، تین ماہ پہلے ہماری حکومت ہٹا کر کرپٹ لوگوں کو مسلط کیا گیا، قوم کی توہین کی گئی، عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کو مسلط کیا گیا جو تیس سال سے کرپشن کر رہے تھے،کسی کو بھی مسلط کردو کہ قوم خاموش ہو کر برداشت کرے گی، ہماری حکومت ہٹانے کے بعد ہماری جماعت کو دبانے کا پروگرام بنایا گیا، 25 مئی کو بیرونی سازش اور امپورٹڈ ٹولے کے خلاف پر امن احتجاج کی کال دی۔

الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ہمیں الیکشن ہرانے کی پوری کوشش کی گئی، زندہ قوم کھڑی تھی، زندہ قوم نظر آئی اس لیے یہ لوگ ناکام رہے، زندہ قوم نے جس طرح الیکشن لڑا سلام پیش کرتا ہوں، جس طرح آپ نے الیکشن لڑا اس پر آپ کو سلام پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں جس طرح عوام نکلے اس کی مثال نہیں ملتی، تشدد کر کے سمجھا گیا کہ ہمیں کچل دیں گے، پہلی مرتبہ قوم بنتے دیکھ رہا ہوں، حمزہ شہباز کو غیر قانونی طور پر بیٹھایا گیا، حکومتی وسائل استعمال کیے گئے۔

پی ٹی آئی کی توڑ پھوڑ کی تاریخ ہی نہیں ہے، لیکن 25 مئی کو ظلم کیا گیا، خواتین اور بچوں پر تشدد کیا گیا آج بھی وہ منظر آنکھوں کے سامنے ہے، یہ سمجھ رہے تھے قوم خاموش ہو کر گھروں میں بیٹھ جائے گی ایسا نہیں ہوا، عوام ایک قوم بن رہی ہے اور گھروں سے نکل رہی ہے، 2018ء کے الیکشن میں بھی عوام کو اس طرح نکلتے نہیں دیکھا۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے سارے معاشی اشاریے درست راستے پر چل رہے تھے، موجودہ حکومت نے اقتصادی سروے رپورٹ جاری کی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت 6 فیصد گروتھ کر رہی تھی، 17 سال بعد پاکستان کی معیشت میں اس قسم کی ترقی ہو رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے پاکستان میں صحت کارڈ متعارف کروایا، غریب لوگوں کو ہیلتھ انشورنس دی، بڑے ممالک ایسے ہیں جہاں صحت کارڈ یا ہیلتھ انشورنس کی سہولت نہیں، صحت کارڈ شروع کرنے پر دنیا نے ہماری پالیسی کی تعریف کی، صحت کارڈ سے پہلی بار غریب لوگ پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کروا رہے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا ایک ہی راستہ ہے وہ ہے شفاف انتخابات، شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو بحران اور انتشار مزید بڑھے گا، ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دینا چاہیے جس پر سب کو اعتماد ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پوری توجہ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سیکٹر پر تھی، خوشی ہے ہم پاکستان کو پہلی بار فلاحی ریاست کی طرف لے جا رہے تھے۔ مشرف دور میں ڈالرز آرہے تھے اس لیے ترقی ہو رہی تھی، ہمارے دور میں زراعت 4.4 فیصد کیساتھ ترقی کر رہی تھی، ٹیکنالوجی سیکٹر کی مدد کرنے پر دو سال میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں 75 فیصد اضافہ ہوا۔

قوم فیصلہ کر لے ہم نے ٹیکس دینا ہے تو قوم یہ کر سکتی ہے، قوم مل جائے تو دس سال میں پھرسے اپنے قدموں پر کھڑی ہو سکتی ہے، قوم بن کر مسائل کا مقابلہ نہیں کرتے تو حل نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کا پنجاب میں صحت انصاف کارڈ،لنگر خانے، پناہ گاہیں دوبارہ شروع کرنیکا فیصلہ

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے ایک بااعتماد الیکشن کمیشن چاہیے جس پر سب کو اعتماد ہو، حالات بگڑتے جا رہے ہیں اس صورتحال سے ہم قوم بن کر ہی نکل سکتے ہیں۔ قوم فیصلہ کر لے ہم نے قرضے اُتارنے ہیں تو قوم یہ کر سکتی ہے۔

Related Posts