کراچی:پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بھٹوزرداری نے عالمی اداروں سے ملنے والی کورونا امداد سے سندھ حکومت کی مالی مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اورکہاہے کہ کوئی وزیر اعظم کو سمجھائے کہ وہ اب کنٹینر پر نہیں ہیں،وزیراعظم کام نہیں کرنا چاہتے تو استعفیٰ دیکرگھرجائیں کسی اور کو کام کرنے کا موقع دیں۔
بلاول نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے خلاف کوئی سازش کر رہا ہے تو وہ خود کر رہے ہیں، ہماری معیشت کو سنبھالنے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے،ڈر ہے کہ کراچی کے حالات اٹلی اور نیو یارک جیسے نہ ہو جائیں۔بلاول بھٹو نے کہا وزیر اعظم سے پوچھتا ہوں کہ کون سی ایلیٹ کلاس ہے جس نے یہ لاک ڈان نافذ کیا، لاک ڈان میں توسیع کا اعلان وفاقی وزیر نے کیا۔
وفاقی حکومت صوبوں کی کوئی مدد نہیں کر رہی، وزیر اعظم کیا صرف اسلام آباد کے ہی وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں۔ وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی آڈیٹوریم ہال میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ، وزیر محنت و تعلیم سعید غنی اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔
بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےکہا کہ کورونا وائرس کے بحران میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبوں کا ساتھ نہیں دے رہی۔ بلاول نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا وہ خود کو صرف اسلام آباد کا وزیراعظم سمجھتے ہیں؟آپ پورے ملک کے وزیراعظم ہو، آپ کے ذمے جو کام ہے وہ کریں۔ وزیراعظم نے اگر کام نہیں کرنا تو استعفی دے کر گھر جائیں اور کسی اور کو یہ کام سونپ دیں۔
صوبہ سندھ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو صوبہ سب سے زیادہ اقدامات کر رہا ہے اس کا ساتھ دینے کے بجائے اسے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بلاول بھٹو کے بقول ابھی تک وفاق نے ٹیسٹنگ، صحت اور معیشت کی بہتری کے حوالے سے سندھ کو ایک روپیہ تک نہیں دیا ہے، 90 فیصد کام وہ خود کر رہے ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ وفاق کے پاس کرنے کو ہے کیا، زیادہ خرچہ دفاع کا ہے اور قرضوں کی ادائیگی کا۔ آپ نے اس وقت نہ کوئی جنگ لڑنی ہے اور نہ ہی قرضے لوٹانے ہیں اس لیے کورونا کے بحران پر دھیان دیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق نے صوبوں کی تذلیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب صوبے وفاق سے مدد کے لیے کہتے ہیں تو اس کا مطلب تنقید یا گالی نہیں ہوتا۔ یہ ایک ایسا المیہ ہے کہ کوئی صوبہ اکیلا اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا، وفاق کو ساتھ دینا پڑے گا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج یوم مئی ہے پیپلزپارٹی سالانہ اس دن کومناتی ہے لیکن اس سال کروناکی وباکی وجہ سے دن نہیں مناسکے۔
انھوں نے کہا کہ یوم مئی کو ان ورکرز کے نام کرتے ہیں جوکورونا وائرس کاشکارہوئے، ہمارے ڈاکٹرزنرسز اورییرامیڈک اسٹاف اس کا شکارہوئے اور 9ڈاکٹرزبھی اس کا شاکارہوئے۔ انھوں نے ڈیلی ویجزورکرزکوسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان بھی مزدوروں کے لئے عملی قدم اٹھاتی ہے۔
روزانی اجرت والوں کے لئے وزیراعظم نے صرف ذکرکیا ہے ان کے ہاتھ پرایک روپیہ نہیں رکھا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹرزپیرامیڈکل نیمطالبہ کیا ہے وہ چیخ کرصرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ تحفظ کے لئے طبی سامان دیا جائے پرافسوس حکومت پاکستان نے بنیادی مطلبات پورے نہیں کئے۔