لوڈشیڈنگ اور اووبلنگ ختم نہ کی گئی تو بل ادا نہیں کریں گے،جمیل پراچہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لوڈشیڈنگ اور اووبلنگ ختم نہ کی گئی تو بل ادا نہیں کریں گے،جمیل پراچہ
لوڈشیڈنگ اور اووبلنگ ختم نہ کی گئی تو بل ادا نہیں کریں گے،جمیل پراچہ

کراچی:آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ غیر منصفانہ اور غیرمنطقی لاک ڈاؤن ختم کیا جائے۔ کے الیکٹرک 72گھنٹوں میں لوڈشیڈنگ ختم کردے اور اوور بلنگ کے معاملات حل کرے بصورت دیگر تاجر اور عوام رواں ماہ کے کے الیکٹرک بل ادا نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار جمیل پراچہ چیئرمین سندھ تاجر اتحاد، شرجیل گوپلانی اور دیگر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پریس کانفرنس میں آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے صدر محمد شرجیل گوپلانی‘ سندھ تاجر اتحاد رجسٹرڈ کے چیئرمین جمیل پراچہ اور دیگر تاجر رہنما بھی شریک تھے۔آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے صدر محمد شرجیل گوپلانی نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر کا مرکزی کاروباری علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ جس سے دیہاڑی دار طبقے کے ساتھ ساتھ دکان دار کاروباری لوگ بھی متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں ڈیڑھ ماہ تک کے لاک ڈاؤن سے ہر طرح کا طبقہ مالی طور پر متاثر ہوا۔ خاص طور پر کاروبار کرنے والے جن میں ہر طرح کا کاروبار شامل ہے۔سندھ حکومت نے جب ہر علاقے میں چند ہر طرح کے کاروبار سے پابندیاں نرم کیں جن کی وجہ سے بڑے بڑے بازار اور شاپنگ سینٹرز تو کھل گئے مگر ہر علاقے میں روزانہ کی بنیاد پر لگنے والے بچت بازاروں سے پابندیاں نہیں اٹھائی گئیں۔

کراچی میں کم و بیش تین سو بچت بازار لگائے جاتے تھے جن سے پچاس ہزار کے قریب لوگ اپنا روزگار حاصل کرتے تھے۔ ان میں کم قیمت اشیاء فروخت ہوتی ہیں،جس سے غریب لوگ فائدہ اٹھاتے تھے۔

مسلسل چار ماہ سے یہ تمام بچت بازار بندش کا شکار ہیں اور ان سے وابستہ ہزاروں لوگ کسمپرسی کا شکار ہیں۔ جب سندھ حکومت SOPبناکر بڑے بازار کھول سکتی ہے تو ان بچت بازاروں کے لیے بھی ضابطہ بناکر ان مزدور لوگوں کو روزگار کمانے کا موقع دے سکتی ہے۔

Related Posts