بھارت اپنی ٹیم کو پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھیجیں؟ نجم سیٹھی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اگر بھارت اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتا تو ہم کیسے بھارت جائیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہاکہ افغانستان کے خلاف ہم نے اپنے ٹاپ پلیئرز کو آرام دیا اور سیریز کیلیے اے ٹیم کو بھیجا تھا کیونکہ ہم اپنے نوجوانوں کو ٹیسٹ کرنا تھا۔

افغان سیریز کے حوالے سے نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ سیریز ایک ٹیسٹ تھی جس میں کچھ لوگ فیل ہوگئے اور کچھ کامیاب ہوگئےالبتہ یہ بھی حقیقت ہے کہ دبئی اور پی ایس ایل والی پچز میں بہت فرق ہے، یہ ایک کامیاب تجربہ تھا کیونکہ ٹیم کے ساتھ مقامی کوچز تھے اور کوئی غیرملکی نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کی ایشیا کپ دو ممالک میں کرانے کی تجویز مسترد کردی

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ایشا کپ کیلئے مقام کے تعین پر بات چیت جاری ہے، بھارت کا مؤقف ہے کہ ایشیا کپ نیوٹرل مقام پر ہونا چاہئے جبکہ ہمارا موقف تھا کہ اگر آپ نہیں آئیں گے تو ہم کیسے بھارت جاسکتے ہیں، اگر بھارت کا یہ سیاسی مسئلہ ہے تو ہمارا بھی یہ سیاسی مسئلہ ہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس پی سی بی کا اعزازی عہدہ ہے، مجھے کچھ نہیں ملتا، پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کا مینڈیٹ چار ماہ کا ہے، اگلے ماہ یہ مینڈیٹ پورا ہوجاٸیگا جس کے بعد الیکشن ہوں گے۔

Related Posts