اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے امورِ احتساب شہزاد اکبر نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ نے جرم نہیں کیا تو تفتیش کا حصہ بن جائیں۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر کے باہر کھڑے ہو کر بلاول زرداری عوام کو گمراہ کرتے رہے۔
گفتگو کے دوران معاونِ خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ بلاول زرداری کے مطابق وہ بے گناہ ہیں، شایہ وہ نہیں جانت کہ جے وی ٹو فائیو کیس منی لانڈرنگ کے الزامات پر مبنی ہے۔ یہ الزامات زرداری گروپ پر عائد ہوتے ہیں۔
وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی نے کہا کہ بلاول بھٹو پر فی الحال الزامات کی تحقیقات جاری ہے، منی لانڈرنگ کی رقم کراچی اور ٹنڈو الہیار کے ساتھ ساتھ لاہور کے بلاول ہاؤس پر بھی خرچ کی گئی۔
معاونِ خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ الزامات کے مطابق آصف علی زرداری کے دورِ صدارت میں جائیدادوں کو خریدا گیا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے بلاول بھٹو کو کبھی بے گناہ قرار نہیں دیا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ مملکتِ خداداد پاکستان کا ہر شہری قانون کا تابع ہے۔ قانون سے کسی کو بالاتر قرار نہیں دیا جاسکتا۔ بلاول بھٹو زرداری اگر مجرم نہیں تو تفتیش کا حصہ بننے میں کیا حرج ہے؟
یاد رہے کہ اس سے قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پہلے قومی احتساب بیورو (نیب) کو مجھ پر کوئی اعتراضات نہیں تھے، پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف ڈیل کے خلاف جدوجہد کے اعلان کے بعد نیب کا نوٹس آگیا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے آفس میں پیشی کے بعد راولپنڈی میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دباؤ ہمیں اپنی جدوجہدسے پیچھے نہیں ہٹا سکتا۔
مزید پڑھیں: نیب کا نوٹس ڈیل کے خلاف اعلان کے بعد آیا۔ بلاول بھٹو