حیدرآباد: حیدرآباد میں حالیہ دنوں ہونے والی معمولی بارش کے بعد شہر کی واحد پرانی سبزی و فروٹ منڈی میں برساتی پانی اور کیچڑ کی وجہ سے کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے اور منڈی کے دکاندار، آڑتھی اور مزدور سبزی و فروٹ کا کاروبار نیا پل اور مین روڈ پر کررہے ہیں،جس کی وجہ سے سبزی منڈی روڈ پر صبح سے شام تک گھنٹوں گھنٹوں بد ترین ٹریفک جام معمول بن گیا ہے۔
میونسپل کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ اس جانب توجہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے،جبکہ حالیہ دنوں میں واسا کی جانب سے نیا پل اور سبزی منڈی روڈ سے گزرنے والی 36 انچ کی رائیزنگ سیوریج لائن کی تبدیلی کیلئے سڑک کھودی گئی تھی اور سیوریج لائن کی تبدیلی کا کام مکمل ہوئے 15روز گزرجانے کے باوجود ابتک سڑک کی تعمیر کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔
جس کی وجہ سے نیا پل سے سبزی منڈی چوک تک سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور بڑے بڑے گڑھے پڑنے کے باعث جہاں گاڑیوں کی آمد و رفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے وہاں پیدل چلنا بھی مشکل ہوگیا ہے اور سبزی منڈی روڈ کے دونوں جانب جو تھوڑا بہت صاف راستہ ہے اُس پر تجاوزات قائم ہیں جس کی وجہ سے آمد ورفت مکمل طور پر بند ہو گئی ہے۔
سبزی منڈی کے اندر اور باہر جمع ہونے والے پانی اور کیچڑ کے سبب مزدوری کرتے ہوئے کئی مزدور گر کر شدید زخمی ہوچکے ہیں لیکن میونسپل کارپوریشن حیدرآباد اور ضلعی انتظامیہ نے معمولی بارش کو تین روز گزرجانے کے باوجود بھی سبزی منڈی کے اندر اور باہر جمع پانی کی نکاسی اور کیچڑ کی صفائی کیلئے کسی بھی طرح کے اقدامات نہیں اُٹھائے ہیں۔
اس حوالے سے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حیدرآباد کی سبزی منڈی روڈ پر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے اینٹی انکروچمنٹ سیل کے اہلکاروں سمیت ضلعی اور ٹریفک پولیس کی جانب سے سڑک پر تجاوزات قائم کرائی گئی ہے جن سے انکروچمنٹ سیل کے اہلکار ہزاروں روپے بھتہ وصول کررہے ہیں۔
تجاوزات کے باعث ٹریفک کی آمدو رفت میں شہریوں کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن ضلعی انتظامیہ،واسا اور بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کے افسران اپنے ٹھنڈے کمروں سے باہر نکل کر شہریوں کے بنیادی مسائل حل کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔