اسلام آباد :کورونا وائرس وباء سے پہلے چائنہ میں موجود پاکستانی تاجروں کا کہنا ہے کہ ہم تقریبا ڈیڑھ ماہ سے چائنہ میں پھنسے ہوئے ہیں ہم تقریبا 423 تاجر ہیں ہم یہاں اپنے کاروبار کے لیے سامان خریدنے آئے تھے لیکن ساتھ ہی کوروناوائرس وباء تیزی سے پھیلنے لگی اور ہم یہاں بند ہو کر رہ گئے ۔
محصور تاجروں کا کہنا ہے کہ ہم بہت پریشان ہیں ،ہمارے پاس جو پیسے تھے وہ سب خرچ ہوچکے ہیں ،ہماری واپسی کا بندوبست کیا جائے ،ہم سب لوگ اپنی اپنی ٹکٹ کے پیسے واپس آکر پاکستان میں ادا کردیں گے اور پاکستان میں ہمارے لیے علیحدہ ہوٹل کا بندوبست بھی کیا جائے اورکوروناوائرس کے ٹیسٹ کا خرچہ بھی ہم لوگ ادا کریں گے ۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ہمیں یہاں سے نکالیں ہم بہت تنگ ہو چکے ہیں ہم بھی پاکستان کے شہری ہیں اب ہمارے پاس کھانے پینے کا سامان ختم ہو چکا ہے اور پیسے بھی ختم ہو گئے ہیں ۔
وزیراعظم جیسے دیگر ممالک سے آپ سب پاکستانیوں کو لے کر آئے ہیں ہمیں بھی یہاں سے واپس پاکستان لے جائیں ،ہم تقریبا 423 تاجر ہیں جو اس وقت یہاں ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ہم ہر روز پاکستانی قونصلیٹ جاتے ہیں اور تین تین گھنٹے بیٹھنے کے بعد واپس آ جاتے ہیں ۔
قونصلیٹ والے کہتے ہیں ہمارے پاس آپ کو دینے کے لئے کچھ بھی نہیں ہم سب تاجر وزیراعظم عمران خان صاحب اور زلفی بخاری صاحب سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا ہمیں وطن واپس لایا جائے ہم اپنے آپ پر اٹھنے والے تمام اخراجات ادا کردیں گے اگر ہماری بات نہ مانی گئی تو ہم روزانہ کی بنیاد پر قونصلیٹ کے سامنے بھرپور احتجاج کیا کریں گے۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا 9مئی تک لاک ڈاؤن برقرار رکھنے کا فیصلہ