ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کا ورزش کرنا مردوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اچانک موت کے خدشات کم ہوجاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کیلیفورنیا کے سیڈر سینائی میڈیکل سینٹر کے ادارہ برائے علاجِ قلب (ہارٹ انسٹیٹیوٹ) میں کی گئی ایک تحقیق میں مردو خواتین سمیت4 لاکھ شہریوں کا مطالعہ اور ان کی باقاعدگی سے ورزش کی عادات کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے والی خواتین کا مردوں کے مقابلے میں قبل از وقت موت کا خدشہ کم تھا جن کا ورزش نہ کرنے والی خواتین کے مقابلے میں قبل از وقت موت کا خدشہ 24 فیصد کم جبکہ مردوں میں یہ شرح 15فیصد رہی۔
محققین کا کہنا ہے کہ جو خواتین ورزش کرتی ہیں وہ دل کا دورہ پڑنے، قلبی بیماری یا فالج سمیت دیگر سنگین بیماریوں سے 36فیصد تک محفوظ تھیں۔ ہر ہفتے معتدل ورزش کیلئے 140منٹ صرف کرنے والی خواتین کے قبل از وقت موت کے امکانات 18فیصد تک کم ہوگئے۔
مردوں میں ورزش کے باوجود خواتین کے 36 فیصد کے مقابلے میں قبل از وقت موت کی شرح 14فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ محققین کا کہنا ہے کہ مردوں کو اپنی موت کے امکانات 18فیصد تک کم کرنے کیلئے 300 منٹ تک ورزش کرنی پڑی۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ مردوں اورخواتین میں مختلف عضو اور جسامت کے باعث بھی ورزش سے مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں مردوں کا دل خواتین کے مقابلے میں بڑا ہونا، لین باڈی ماس زیادہ ہونا اور فوری توانائی دینے والے پٹھے زیادہ ہونا شامل ہے۔
خواتین کو مردوں کے برابر ورزش کیلئے جسمانی طور پر زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ خواتین کو ورزش کرنے سے مردوں کے برابر فوائد حاصل ہوتے ہیں لیکن وہ کم وقت میں زیادہ فوائد حاصل کرنے کے قابل ہیں۔