وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے لانگ مارچ میں اسلحہ لانے کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کا مبینہ آڈیو کلپ جاری کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔
رانا ثناء اہلک کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ گنڈا پور اور جس شخص کے درمیان گفتگو ہوئی انہیں گرفتار کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
حلیم عادل شیخ نے میری زندگی تباہ کردی، ذہنی طور پر پریشان اور تشدد بھی کیا، دعا بھٹو
وزیرداخلہ نے خیبرپختونخوا کے آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں افراد اور بندے کے پی کی حدود میں موجود ہیں، اگر یہ ہجوم اسلام آباد کی حدود میں جمع ہوتا ہے تو کے پی حکومت براہ راست ذمہ دار ہوگی۔
رانا ثناء اللہ نے بندوقوں کو بھی برآمد کرنے کیلئے آپریشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں بھی بندوقیں اکھٹی ہورہی ہیں، پنجاب حکومت بھی فوری طور پر کریک ڈاون کرے۔
دریں اثنا وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) علی امین گنڈا پور کی نامعلوم شخص سے بندوق اور بندے لانے کی مبینہ آڈیو لیک پیش کردی۔
علی امین گنڈا پور کی لیک آڈیو جاری کرنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ”اب یہ (عمران خان) کس منہ سے کہہ رہا ہے کہ میں وہاں پرامن احتجاج کر رہا ہوں، اسے شرم آنی چاہئے کہ اس کی اندرونی اسٹوری ایک بندے (فیصل واوڈا) نے باہر نکالی تو اُسے اس نے تیسرے دن پارٹی سے فارغ کردیا۔“
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ”اب یہ بندہ بندوقیں اور بندے اسلام آباد اور پنڈی کے بارڈر پر کس لیئے لاکر بٹھانا چاہ رہا ہے، وہ بندے بندوقوں کے ساتھ کیا کریں گے، کوئی امن کا پیغام پھیلائیں گے؟“
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یہ ایک سابق وفاقی وزیر ہے جسکی گفتگو نظرانداز نہیں کی جاسکتی، نہ ہی اس گفتگو پر کوئی شک و شبہہ قائم کیا جاسکتا ورنہ اس طرح بہت سارے کرمنل گروپس گوجرات میں سرگرم ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ علی امین گنڈاپورنے جس سے بات کی اس کا پتہ کروا لیا ہے تاہم ابھی اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کر رہے۔