حزب اللہ اور ایران کے حملوں سے اسرائیلی شہریوں کی نیندیں حرام، ملک سے فرار کیلئے لائنیں لگ گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو عالمی میڈیا

ایران، لبنان، عراق اور یمن سے مزاحمتی تنظیموں کے مسلسل کامیاب حملوں نے اسرائیل میں قیامت برپا کر دی ہے، جس کے نتیجے میں خوفزدہ ہوکر اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد ملک سے فرار ہو رہی ہے۔

آئرن ڈوم (خود کار میزائل دفاعی نظام) کے ناکام ہونے کے احساس نے اسرائیلی شہریوں کو زندگی سے مایوس کر دیا ہے، چنانچہ اسرائیلی شہریوں کے بڑے پیمانے پر صہیونی ریاست سے فرار کا سلسلہ عروج پر ہے۔

مقبوضہ یروشلم سے انگریزی میں شائع ہونے والے اخبار “یروشلم پوسٹ” نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غیر معمولی امیگریشن کا مشاہدہ کر رہا ہے، کیونکہ اس سال کے پہلے 7 مہینوں میں 40,600 افراد بیرون ملک چلے گئے، یعنی ہر ماہ اوسطاً 2,200 سے زیادہ شہری اسرائیل سے بھاگ رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان میں بیشتر ایسے شہری ہیں جن کے پاس پیسہ، اعلیٰ تعلیمی ڈگریاں اور پیشہ ورانہ مہارتیں ہیں۔ یہ سب کچھ لے کر وہ ہمیشہ کے لیے اسرائیل کو خیرباد کہہ رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل کو وہ اب غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک کے سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں ویزوں کے حصول اور پاسپورٹس کی تجدید کے لیے لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

Related Posts