آٹزم کا 12ماہ کی عمر میں پتہ چلانے والی ڈیوائس11 ممالک کے زیر استعمال

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آٹزم کا 12ماہ کی عمر میں پتہ چلانے والی ڈیوائس11 ممالک کے زیر استعمال
آٹزم کا 12ماہ کی عمر میں پتہ چلانے والی ڈیوائس11 ممالک کے زیر استعمال

محققین نے آٹزم کا 12 ماہ کی عمر میں پتہ چلانے والی ڈیوائس دریافت کی ہے جو پہلے ہی 11 ممالک کے زیر استعمال ہے جبکہ روایتی ٹیسٹنگ کے مقابلے میں یہ ڈیوائس 3 سال پہلے ہی مرض کی زیادہ صراحت سے تشخیص کرسکتی ہے۔

آٹزم کا پتہ چلانے کیلئے یہ اسکریننگ ٹول لاٹروب یونیورسٹی، آسٹریلیا کے محققین نے تیار کیا۔ 13 ہزار 500 بچوں پر 5سالہ تحقیق سے پتہ چلا کہ ایس اے سی ایس آر آٹزم اسپیکٹرم پر کمسن بچوں کی تشخیص میں انتہائی درست ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فیس بک کی ڈیسک ٹاپ ورژن میں تبدیلی کا فیصلہ ہوگیا

ڈیوائس کے ذریعے شناخت کیے گئے 83 فیصد بچوں میں آگے چل کر آٹزم کی تشخیص ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹزم اسپیکٹرم پر 96 فیسد بچوں کی صحت کی جانچ درست طور پر کی جاسکتی ہے۔ آٹزم کا 12ماہ کی عمر میں پتہ چلایا جاسکتا ہے۔

ذہنی بیماری آٹزم پر تحقیق کرنے والے لاٹروب یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جوزفین باربارو کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آسٹریلیا سمیت پوری دنیا میں بچوں کی آٹزم سے بچاؤ کیلئے تشخیص باقاعدگی سے ضروری ہے۔

والدین کو اکثر سمجھایا جاتا ہے کہ بچوں کی ذہنی نشوونما پر خدشات کا اظہار کرنے سے قبل صبر سے انتظار کریں اور دیکھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹول کو ایک تربیت یافتہ پرائمری ہیلتھ پروفیشنل آٹزم کی بہتر اسکریننگ کرسکتا ہے۔

وائس چانسلر لاٹروب یونیورسٹی پروفیسر جان ڈیور اے او کا کہنا ہے کہ اسکریننگ ٹول کی مدد سے اعلیٰ مؤثر تحقیق کی بہترین مثال فراہم ہوتی ہے جو عوام کی زندگیوں میں واضح تبدیلیاں لاسکتا ہے۔ آٹزم کی بر وقت تشخیص سے ہزاروں بچوں اور خاندانوں کی زندگیاں بدل گئیں۔ 

 

Related Posts