محققین نے آٹزم کا 12 ماہ کی عمر میں پتہ چلانے والی ڈیوائس دریافت کی ہے جو پہلے ہی 11 ممالک کے زیر استعمال ہے جبکہ روایتی ٹیسٹنگ کے مقابلے میں یہ ڈیوائس 3 سال پہلے ہی مرض کی زیادہ صراحت سے تشخیص کرسکتی ہے۔
آٹزم کا پتہ چلانے کیلئے یہ اسکریننگ ٹول لاٹروب یونیورسٹی، آسٹریلیا کے محققین نے تیار کیا۔ 13 ہزار 500 بچوں پر 5سالہ تحقیق سے پتہ چلا کہ ایس اے سی ایس آر آٹزم اسپیکٹرم پر کمسن بچوں کی تشخیص میں انتہائی درست ہے۔
فیس بک کی ڈیسک ٹاپ ورژن میں تبدیلی کا فیصلہ ہوگیا
ڈیوائس کے ذریعے شناخت کیے گئے 83 فیصد بچوں میں آگے چل کر آٹزم کی تشخیص ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹزم اسپیکٹرم پر 96 فیسد بچوں کی صحت کی جانچ درست طور پر کی جاسکتی ہے۔ آٹزم کا 12ماہ کی عمر میں پتہ چلایا جاسکتا ہے۔
ذہنی بیماری آٹزم پر تحقیق کرنے والے لاٹروب یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جوزفین باربارو کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آسٹریلیا سمیت پوری دنیا میں بچوں کی آٹزم سے بچاؤ کیلئے تشخیص باقاعدگی سے ضروری ہے۔
والدین کو اکثر سمجھایا جاتا ہے کہ بچوں کی ذہنی نشوونما پر خدشات کا اظہار کرنے سے قبل صبر سے انتظار کریں اور دیکھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹول کو ایک تربیت یافتہ پرائمری ہیلتھ پروفیشنل آٹزم کی بہتر اسکریننگ کرسکتا ہے۔
وائس چانسلر لاٹروب یونیورسٹی پروفیسر جان ڈیور اے او کا کہنا ہے کہ اسکریننگ ٹول کی مدد سے اعلیٰ مؤثر تحقیق کی بہترین مثال فراہم ہوتی ہے جو عوام کی زندگیوں میں واضح تبدیلیاں لاسکتا ہے۔ آٹزم کی بر وقت تشخیص سے ہزاروں بچوں اور خاندانوں کی زندگیاں بدل گئیں۔