گزشتہ ہفتے ایک ایسی بہادر ماں کا نام سامنے آیا، جس نے نامعلوم دہشت گردوں کے چلاس میں مسافر بس پر وحشیانہ حملے کے دوران اپنے بچوں اور شوہر کے اوپر لیٹ کر ان کی جان بچائی۔ اپنی پشت پر متعدد گولیاں کھانے والی یہ بہادر ماں کراچی کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج ہے، آئیے ہم آپ کو اس قابل فخر ماں کی کہانی سناتے ہیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق یہ المناک حادثہ 2 دسمبر کو پیش آیا جب 35 سالہ بلبل شاہ اپنی اہلیہ بی بی روشن اور دو بچوں عمائمہ اور ارسلان کے ہمراہ اپنے آبائی شہر غذر گلگت بلتستان سے کراچی جانے کے لیے ایک بس میں سوار ہوئے۔
نئے شہر میں جابسنے کے بارے میں مختلف طرح کے جذبات سے بھرپور خیالات میں کھویا ہوا یہ خاندان نہیں جانتا تھا کہ وہ ایک ہفتے بعد کراچی میں تو ہوگا، مگر بہت ہی غیر متوقع اور پریشان کن حالات میں، چنانچہ چلاس کو عبور کرنے کے بعد انہیں ایک دردناک تجربے سے گزرنا پڑا۔
شاہراہ ریشم پر تقریباً 45 مسافروں کو لے جانے والی ان کی بس پر خودکار ہتھیاروں سے لیس نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ بلبل شاہ جو وقوعے کے وقت اپنی بیٹی کو گود میں بٹھائے ہوئے سو گئے تھے، نے بتایا کہ جیسے ہی فائرنگ شروع ہوئی، ان کی 28 سالہ بیوی نے انہیں سیٹ سے دھکا دیا اور چلتی ہوئی گولیوں کے درمیان دونوں بچوں کو اس سیٹ کے نیچے چھپا دیا۔
عرب نیوز کے مطابق بلبل شاہ نے کراچی کے ایک ہسپتال کے باہر جہاں ان کی اہلیہ علاج کے لیے داخل ہیں، بتایا کہ چھ گولیاں لگنے کے باوجود میری بیوی کہہ رہی تھی کہ اسے کچھ نہیں ہوا۔ وہ صرف بچوں کو بچانے کا سوچ رہی تھی۔ اس کے اس جذبے پر مجھے فخر ہے۔
ڈرائیور نے گولیوں کی زد میں آکر تیز رفتاری سے بھاگنے کی کوشش کی لیکن اسے بھی گولی لگی۔ بس پہاڑی علاقے میں ایک ڈھلوان سے خود ہی نیچے اتر گئی اور ایک ٹرک سے ٹکرانے کے بعد رک گئی۔
بلبل شاہ بتاتے ہیں کہ بس کے رکنے کے بعد ہی انہیں احساس ہوا کہ ان کی بیوی کو کئی گولیاں لگی ہیں اور وہ اپنے جسم کے نچلے حصے کو حرکت دینے سے قاصر تھیں، مگر اس کے باوجود وہ اپنے زخم بھول کر بچوں کا پوچھ رہی تھی۔ مجھ سے کہہ رہی تھی کہ ان کا خیال رکھوں۔
بلبل شاہ نے چلاس کے مقامی لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو خون کا عطیہ دینے کے لیے ہسپتال پہنچے اور زخمیوں کو پرائیویٹ گاڑیوں میں علاج کے لیے اسپتال پہنچایا۔
انہوں نے ہنگامی حالات سے مؤثر انداز میں نمٹنے پر ڈاکٹروں کی تعریف کی، ان کے اہلِ خانہ کو راولپنڈی لے جانے کے لیے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے پر فوج کی تعریف کی اور روشن کو کراچی لے جانے کے لیے طیارے کا انتظام کرنے پر بلوچستان انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
بلبل شاہ کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ جانتا تھا میری بیوی بہادر ہے اور ہمت سے کام لے گی۔ مجھے اس پر بے حد فخر ہے۔