ترکیہ: چار دن تک ملبے تلے رہنے والی دو بہنوں کی رونگٹے کھڑے کردینے والی کہانی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تُرکیہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقے کہرمان مرعش میں تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں زلزلے سے تباہ ہونے والی ایک عمارت کے ملبے کے نیچے سےمعجزانہ طور پر زندہ نکالی جانے دو حقیقی بہنوں نے ملبے تلے دبے رہنے کے دوران اپنی لرزہ خیز کہانی بیان کی ہے۔

خوفناک زلزلے میں ملبے کے نیچے سے لوگوں کو نکالے جانے کی بہت سی کہانیاں ہیں۔ ان میں سے بہت سی حیرت انگیز تفصیلات پر مشتمل ہیں۔ ان میں جنوبی ترکیہ کے کہرامان مرعش کی دو بہنوں ایلف اور زینب کی چونکا دینے والی کہانی بھی ہے۔

دونوں بہنوں نے ملبے کے نیچے پورے چار دن گذارے۔ انہیں امدادی کارکنوں نے چار دن بعد کئی ٹن وزنی ملبے کے نیچے سے نکالا۔

ایلف نے سکائی نیوز عربیہ کو بتایا کہ “ہم نے سوچا کہ زمین تھوڑی ہل کر رک جائے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ میں نے محسوس کیا کہ عمارت ایک سمت سے گر رہی ہے۔ پھر پورا کمرہ گر گیا۔”

ایلف کی بہن زینب نے کہا کہ میں نے عمارت کے گرنے کی آواز سنی۔ ہم دونوں بیڈ پر تھیں۔ ایلف نیچے لٹک گئی۔ ہم مشکل سے بیڈ کے نیچے گھسنے میں کامیاب ہوئیں۔

ملبے کے نیچے گذرے وقت اور کٹھن حالات کے بارے دونوں بہنوں کا کہنا ہے کہ یہ بہت خوفناک اور مشکل تھا.

ایلف نے کہا کہ فرش گیلا اور ٹھنڈا تھا، رات کو درجہ حرارت صفر سے نیچے چلا جاتا تھا اور ہمارے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں تھا۔

“میں سو نہیں سکی کیونکہ میں مجھے بہت زیادہ پیاس لگ رہی تھی۔ میں ہل نہیں سکتی تھی اور نہ چیخ سکتی تھی۔”

دونوں بہنیں زندہ بچ جانے کی امید کھو بیٹھی تھیں تاہم ریسکیو ورکرز کی آواز سن کران کی جان میں جان آگئی۔

زینب بتاتی ہیں کہ آخری دن میں نے امید کھو دی۔ میں نے ایلف سے کہا ہم مرنے والی ہیں۔ آخر کار ہم نے ایک دھیمی آواز سنی۔ پھر وہ ہمارے پاس آئے اور کہا کہ ہم آپ کو سن سکتے ہیں۔ آخر کار امدادی کارکن ہمیں بچانے میں کامیاب ہوگئیے۔

ایلف نے کہا کہ”میں نے سوچا کہ ریسکیو ٹیم ایک آدمی اور ایک بچے کو بچانے آئی ہے جو ہمارے قریب پھنسے ہوئے تھے، لیکن وہ ہمارے پاس آئے۔ انہوں نے ہماری آوازیں سنی۔ یہ ایک ناقابل یقین لمحہ تھا”۔

دونوں لڑکیاں ایک حقیقی ڈراؤنے خواب سے گذریں۔ اب وہ اس صدمے پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ایلف اور زینب تو زندہ نکل آئیں مگرصدمے کی بات یہ ہے کہ ان کے والدین کی ابھی تک کوئی خبر نہیں۔ وہ زلزلے میں لاپتا ہونے والے ہزاروں دوسرے لوگوں میں شامل ہیں۔

Related Posts