سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو عدالت نے بری کردیا، جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے آج بروز منگل ہی حسن نواز اور حسین نواز کی فلیگ شپ، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا تھا کہ آج ہی حسن نواز اور حسین نواز کی درخواستِ بریت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔
دورانِ سماعت حسن نواز اور حسین نواز کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹرز احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ دلائل مکمل ہونے پر احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حسن اور حسین نواز کو تینوں ریفرنسز میں بری کر دیا۔
دوسری جانب راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی کے واقعے کے حوالے سے درج مقدمات کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 12 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
عدالت نے ملزمان کو گرفتار کر کے 2 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزمان کو صداقت عباسی، واثق قیوم عباسی اور عمر تنویر بٹ کے 164 کے بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا تھا۔
ملزمان کے وارنٹ گرفتاری ایس ایچ او تھانہ سٹی افتاب احمد کی استدعا پر جاری کیا گیا۔ ملزمان پر ساتھیوں کے ہمراہ میٹرو بس سٹیشن، 15 آفسز اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے کی۔