گلگت بلتستان اسمبلی کے اہم اجلاس کے دوران آج پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے امیدوار حاجی گلبر خان کو وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان منتخب کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی کے 19اراکین نے گلگت بلتستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران کھڑے ہو کر نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر حاجی گلبر خان کے انتخاب کی حمایت کا اعلان کیا۔
آن لائن ایپس کی بلیک میلنگ، راولپنڈی کے شہری نے خودکشی کرلی
قبل ازیں 2009ء کے انتخابات میں حاجی گلبر خان جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ٹکٹ پر منتخب ہو کر رکنِ گلگت بلتستان اسمبلی بنے۔ حاجی گلبر خان کا انتخاب جی بی کے حلقہ 18، دیامر 3سے ہوا۔
حاجی گلبر خان کا تعلق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر سے ہے۔ 2009 میں پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں حاجی گلبر خان نے وزیرِ صحت کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔
اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر ایڈووکیٹ نے پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے رہنما حاجی گلبر خان کے وزیرِ اعلیٰ منتخب ہونے کا اعلان کردیا۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے اراکین نے نئے وزیر اعلیٰ کو مبارکباد بھی دی۔
گزشتہ شب اپنی پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے ہم خیال گروپ نے گلگت بلتستان اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسمبلی کی اکثریت کو زبردستی اقلیت میں بدل دیا گیا ہے۔ بائیکاٹ کے اعلان سے حاجی گلبر وزارتِ اعلیٰ کے تنہا امیدوار بن گئے۔
فارورڈ بلاک کے ساتھ ساتھ حاجی گلبر خان کی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے بھی حمایت کی۔ گلگت بلتستان اسمبلی کے آج کے اجلاس میں شریک 20 میں سے 19اراکین نے حاجی گلبر خان کو ووٹ دیا۔
اس سے قبل جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے باعث سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید اپنے عہدے سے محروم ہوئے۔ پی ٹی آئی کے آخری وزیر اعلیٰ کی نااہلی کے بعد جی بی اراکینِ اسمبلی کی کل تعداد 32 ہوچکی ہے۔