جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دہشت گردی کے مقدمات میں 11 سال قیدکی سزا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Hafiz Saeed
Hafiz Saeed

لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مقدمات میں 11 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے حافظ سعید کے خلاف 2 کیسز میں محفوظ فیصلہ سنایا جس میں حافظ سعید سمیت دو ملزمان کو دو مقدمات میں ٹرائل مکمل ہونے پر ساڑھے پانچ ، پانچ سال قید اور 15، 15 ہزار روپے جرمانے کی سزا کا حکم دیا گیا۔

عدالت نے مجموعی طور پر حافظ سعید کو 11 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔عدالت نے کرمنل پراسیجر کوڈ کی دفعہ کے تحت انہیں سزا سنائی ، انہیں کالعدم تنظیم کی رکنت، معاونت اور اس سے ملاقاتوں کے جرم میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت سزا سنائی گئی۔

دونوں کیسز میں حافظ سعید کے خلاف 23 گواہوں نے بیانات قلمبند کرائے، حافظ محمد سعید کیخلاف محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے غیر قانونی فنڈنگ کے الزام میں مقدمہ درج کر رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو فوجی تربیت کی بحالی کیلئے امریکی کانگریس سے فنڈز طلب

کالعدم جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو 17 جولائی 2019 کو لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا، جس وقت جج نے سزا سنائی اس وقت جماعت الدعوۃ کے سربراہ بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

عالمی خبر رساںادارے سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ سعید کے وکیل عمران گِل کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کالعدم دہشت گرد تنظیم کا حصہ اور غیرقانونی جائیداد رکھنے کے جرم کے مرتکب قرار دیے گئے۔

Related Posts