کراچی کا گلشن جناح باغ شہریوں کیلئے تفریح کا مرکز بن گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی : شہر قائد میں گورنر ہاؤس کے ساتھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا گلشن جناح باغ المعروف پولو گراؤنڈ جو ایک تایخی مقام کی حیثیت سے جانا جاتا ہے ، ہر اتوار کو شہر بھر کے مختلف علاقوں سے آنے والوں کی بہتر ین تفریح گاہ بنا ہوا ہے۔

وسیع و عریض محل وقوع کے باعث ہر عمر کے لوگ یہاں کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے آتے ہیں، ایک وقت میں 50 سے زائد کرکٹ کی ٹیمیں مد مقابل ہوتی ہیں اور ٹینس بال سے کرکٹ کھیل کر اپنی اتوار کی چھٹی کا مزا لے رہے تھے۔

پولو گراؤنڈ کے بالکل سامنے ہی ڈی جی رینجرز کا دفتر ہے جبکہ اس کے ایک طرف پرل کانٹی نینٹل ہوٹل اور دوسری طرف آرٹلری میدان تھانہ ہے ، یہاں کرکٹ کھیلنے والے زیادہ تر قریبی آبادی ،آئی آئی چندریگر روڈ ، سلطان آباد، صدر ، کے لوگ ہر اتوار آتے ہیں ۔

کرکٹ کھیلنے والے ایک نوجوان شاہ میر خان نے بتایا کہ وہ لیاری سے کرکٹ کھیلنے اپنے دوستوں کے ساتھ ہر اتوار کو یہاں آتا ہے، اور دوپہر سے شام 6 بجے تک ہم کرکٹ کھیلتےہیں جبکہ ایک اور نوجوان نے بتایا کہ وہ سلطان آباد سے فٹبال کھیلنے آیا ہے ہم یہاں بہت انجوائے کرتے ہیں اور شام کو دیر تک فٹبال کھیل کر اپنی کھیل کود کی خواہش کو پورا کر لیتےہیں۔

یہاں بعض ادھیڑ عمر لوگ بھی موجود تھے جو مزے سے کر کٹ کھیل رہے تھے ، ان ہی میں سے سلیم احمد نے بتایا کہ وہ صدر کے علاقے میں رہتے ہیں اور ہر اتوار ہمارے نوجوان اور میری عمر کے لوگ مل کر کرکٹ کھیلتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کہ عمر 55 سال ہے جبکہ ایک اور ان کے ساتھی اکرام اللہ کی عمر 62 سال ہے مگر وہ بھی کرکٹ کھیل کر اتنے فٹ نظر آتے ہیں جیسے ابھی صرف 40 یا 45 سال کے ہوں ۔

وہاں موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقوں میں کھیل کے میدان موجود نہیں اور جہاں ہیں وہاں کچرے کے ڈھیر لگے ہیں ، نہ تو بلدیاتی ادارے اس کی صفائی کرتے ہیں نہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کاروائی کرتی ہے۔

مزید پڑھیں: مسجد کے دروازے اہل تشیع نمازیوں کیلئے کھول دیئے گئے

وہاں موجود شوقیہ کھلاڑیوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ ہمارے علاقوں میں گراؤنڈ بنائیں اور روشنی کے انتظامات بھی ہونے چاہئیں۔

Related Posts