خیبرپختونخوا کی علی امین گنڈا پور حکومت نے منتخب اضلاع میں مڈل اسکول کی طالبات کےلیے مفت ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی یو نے 10 اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو مراسلہ ارسال کردیا، ابتدائی مرحلے میں ٹرانسپورٹ کی سہولت10پسماندہ اضلاع کی طالبات کودی جائے گی۔فیصلے کا مقصد پسماندہ اضلاع میں تعلیم کے رجحان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
صوبائی حکومت کی ہدایت پرجن اضلاع میں طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی، ان میں اپر و لوئر کوہستان، کولئی پالس، تورغر، لکی مروت، ڈی آئی خان، ہنگو، کوہاٹ، بنوں اور چارسدہ شامل ہیں۔ فیصلے کا اطلاق آئندہ تعلیمی سال کےآغاز سے کیا جائے گا۔
پی آئی یو کے مراسلے کے مطابق حکومتی اقدام سے طالبات کو درپیش سفری مسائل کم ہوں گے، وہ طالبات جن کا اسکول گھر سے ڈیڑھ کلومیٹر یا زیادہ فاصلے پر ہے، انہیں مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر آئے گی تاکہ وہ تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔
خیال رہے کہ پاکستان آج بھی ایک ترقی پذیر ملک شمار کیا جاتا ہے جس میں شرحِ خواندگی آزادی کے 77سال بعد 70فیصد تک بھی نہیں لائی جاسکی۔ ملک کے پسماندہ علاقوں میں بچوں کی تعلیم کی بجائے انہیں روزگار پر لگانے کی سوچ پروان چڑھ رہی ہے اور بیشتر بچے اسکول سے تعلیم مکمل کیے بغیر روزگار کی جدوجہد میں لگ جاتے ہیں۔
خاص طور پر بچیوں کی تعلیم کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے پسماندہ علاقوں میں آج بھی سیکڑوں خاندان اپنے بچوں اور خاص طور پر بچیوں کو تعلیم دینا پسند نہیں کرتے جس کی وجہ سے پاکستان ترقی کی دوڑ میں اپنے ہمسایہ ممالک سے بھی پیچھے رہ گیا ہے۔