لین دین اور حج عمرہ بھی ناممکن! نان فائلرز کے خلاف بجٹ میں کون کون سے سخت اقدامات متوقع؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
لین دین اور حج عمرہ بھی ناممکن!نان فائلرز کے خلاف بجٹ میں کون کون سے سخت اقدامات متوقع؟
FILE PHOTO

مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ میں ٹیکس چوری اور غیر فائلرز کے خلاف سخت اور جامع اصلاحات متعارف کرانے کا امکان ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس سلسلے میں متعدد اہم تجاویز پیش کی ہیں، جن میں پوائنٹ آف سیل نظام کے ذریعے پکڑی جانے والی ٹیکس دھوکہ دہی پر جرمانے کو 10 گنا تک بڑھانے کی تجویز شامل ہے۔ اس کے تحت موجودہ 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ حکومت ان کاروباری اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے جو پی او ایس نظام سے باہر خفیہ لین دین کر رہے ہیں یا کتابوں سے ہٹ کر کاروبار چلا رہے ہیں۔

نان فائلرز یعنی وہ افراد جو ٹیکس نظام میں رجسٹرڈ نہیں ہیں، ان کے لیے متعدد مالی پابندیاں متوقع ہیں۔ ان میں گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی، اسٹاک مارکیٹ اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کی ممانعت، اور بڑی مالی لین دین کی محدودات شامل ہیں۔

ابتدائی تجاویز کے مطابق حکومت نے نان فائلرز کی موبائل سمز یا انٹرنیٹ ڈیوائسز بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید برآں نان فائلرز کے بیرونِ ملک سفر پر بھی پابندیاں عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاہم حج اور عمرہ جیسے مذہبی سفر کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔

اس بجٹ میں ایک اور اہم تجویز نقدی نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہے۔ 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح موجودہ 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1.2 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔