حکومت اور پیپلز پارٹی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt, PPP oppose bill seeking raise in parliamentarians' salary

اسلام آباد: وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے مطالبہ کی مخالفت کر دی ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بل کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے تنخواہوں میں اضافے کے بل کو غیر مناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک فی الحال معاشی بحران سے پوری طرح نہیں نکلا اس لیئے اس وقت تنخواہوں میں اضافے سے ملکی خزانے پر بھاری بوجھ پڑے گا۔

اسد قیصر کا کہنا ہے کہ تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ تب کیا جائے کہ جب ملکی خزانہ یہ بوجھ برداشت کر سکے۔

سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے مجوزہ بل سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے سے متعلق مشاورت ضرور ہوئی تھی لیکن ہم نے حمایت کے لئے حامی نہیں بھری، ان کا کہنا ہے کہ خوشی ہوگی کہ حکومت ان کی تنخواہ بڑھانے کی بجائے عوام کو فائدہ پہنچائے۔

مزید پڑھیں: اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کے بل تیار

وفاقی وزیر اسد عمر کاکہنا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق سینیٹ کی قرارداد سے متعلق خبریں درست نہیں ہیں، ان کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں عوامی نمائندوں کی مراعات میں اضافہ مناسب نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ تنخواہ بڑھانے سے متعلق بل کے حوالے سے مکمل انکار ہے اورہم وزیراعظم عمران خان کے کفایت شعاری ویژن کیساتھ ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے مجوزہ بل کی بھرپور مخالفت کا فیصلہ کر لیا ہے اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی رہنماء شیری رحمان کا کہنا ہے کہ عوام کو معاشی بحران کا سامنا ہے، اس بل کی حمایت نہیں کر سکتے۔

Related Posts