اسلام آباد: پاکستان حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے بجلی کے نرخوں میں کمی کی درخواست جمع کرادی ہے۔
وفاقی حکومت نے نیپرا کو بجلی کے نرخ میں فی یونٹ 1اعشاریہ 71 روپے کمی کی تجویز دی ہے۔
حکومت کی جانب سے دی گئی تجویز کے مطابق یہ کمی ٹیرف سبسڈی کے ذریعے فراہم کی جائے گی اور نیپرا اس معاملے پر 4 اپریل کو سماعت کرے گا۔
حکومت نے درخواست کی ہے کہ قیمت میں یہ کمی ملک بھر کی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں، بشمول کے الیکٹرک، پر لاگو کی جائے اور مجوزہ سبسڈی کا اطلاق اپریل سے جون 2025 تک کیا جائے۔
قبل ازیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی سے متعلق ایک تازہ اپڈیٹ جاری کی تھی جو اسلام آباد کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد 1اعشاریہ 3 بلین ڈالر کی قرض کی قسط جاری کرنے کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔
پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن کے نمائندے مہر بینیسی نے غیر رسمی میڈیا گفتگو کے دوران بتایا کہ فنڈ نے پاکستان میں تمام صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں فی یونٹ 1 روپے کمی کی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ریلیف کو کیپٹیو پاور پلانٹس کے ذریعے گیس کے استعمال پر عائد لیویز سے حاصل ہونے والی آمدنی سے پورا کیا جائے گا۔
مہر بینیسی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ حکومت ایک وسیع تر بجلی ریلیف پیکیج پر کام کر رہی ہے، جس کا باضابطہ اعلان آئی ایم ایف کی حتمی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلے ہی پاکستان کے بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔