گورنر سندھ کا بن قاسم پاور اسٹیشن منصوبے کا دورہ، پیشرفت کا جائزہ لیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

imran ismail

کراچی :گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کے الیکٹرک کے بن قاسم پاور اسٹیشنمنصوبے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کراچی میں بجلی کے نیٹ ورک میں اضافے کے حوالہ سے پراجیکٹ پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔

گورنر سندھ اور کے الیکٹرک کی سینئر لیڈرشپ کے مابین اجلاس میں کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے رمضان المبارک کے لئے کمپنی کی تیاریوں اور رواں سال 2021 کی گرمیوں کے موسم میں ترسیل کے بارے میں تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔تفصیلات کے مطابق ، بی کیو پی ایس۔ III 650 ملین امریکی ڈالر کا منصوبہ ہے جو KE کے موجودہ نیٹ ورک میں 900 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا اضافہ کرے گا۔

یہ میگاپروجیکٹ کراچی کو خودکفیل بنانے کے مشترکہ نقطہ نظر کے حصول کے لئے کے الیکٹرک کے ساتھ شراکت دار معروف انجینئرنگ فرموں کے مابین قریبی تعاون کی پیشرفت پر ترقی کر رہا ہے۔ پراجیکٹ پر کام تیزی سے جاری ہے ، اور 450 میگاواٹ کا پہلا یونٹ 70 فیصد سے زیادہ مکمل ہوچکا ہے اور آئندہ 5 سے 6 ہفتوں میں آن لائن آنے کی امید ہے۔ اعلی کارکردگی کا پلانٹ RLNG کو اپنے بنیادی ایندھن کے ذریعہ کے طور پر استعمال کرے گا۔

اس سے نہ صرف یہ امید کی جارہی ہے کہ کاربن کے نشانات کو کم کیا جاسکے ، بلکہ آر ایل این جی کی شمولیت سے کمپنی کے ایندھن کے مرکب کو مزید تنوع ملے گا اور فرنس آئل کی ضرورت کو ختم کرکے حکومت کے لئے درآمدی لاگت کو کم کرکے بچت حاصل ہوگی۔

کے الیکٹرک کے عہدیداروں میں سیمنز ، ایس ایس جی سی ، اور پی ایل ایل کے سینئر نمائندوں نے شرکت کی ، جنہوں نے گورنر کو اسپر پائپ لائن کی تعمیر سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا جو بی کیو پی ایس تھری کو 150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی فراہمی کرے گی جو پلانٹ کی پیشرفت کو جاری رکھے ہوئے ہے اور 90فی صد سے زیادہ مکمل ہے۔

ایس ایس جی سی اور پی ایل ایل کے مابین گیس کی فراہمی کا بنیادی معاہدہ بھی جدید مراحل میں ہے اور امید ہے کہ جیسے ہی حکومت سے ضروری منظوری مل جائے گی ، پلانٹ کو تقویت بخش ایندھن کی مناسب فراہمی کو یقینی بنائے گی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنا وعدہ پورا کیا اور ماہ رمضان میں سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈ شیڈ سے مستثنیٰ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مستقل بنیادوں پر نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ کراچی کے شہریوں کو بہترین سہولت مہیا کی جاسکیں، کے الیکٹرک جس عزم کے ساتھ کام کررہا ہے اسے دیکھ کر میں شہر کے مستقبل کے لئے مثبت انداز میں محسوس کرتا ہوں۔ KE کی انتظامیہ اور سیمنز ، ایس ایس جی سی ، اور PLL کے نمائندوں نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ اس منصوبے کو بروقت مکمل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:ایف پی سی سی آئی نے نئے آر ایل این پلانٹ پر سوال اٹھا دئیے

گورنر سندھ نے انہیں ہدایت کی کہ پلانٹ کی کارکردگی کو متاثر کرنے والی کسی بھی رکاوٹ کو فوری طورپر دور کیا جائے۔

اس ضمن میں حکومت پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ادائیگیوں اور وصولیوں کے حوالے سے کے الیکٹرک کے کچھ مسائل التواء کا شکار ہیں ، امید کرتا ہوں کہ مسائل جلد ہو جائیں گے۔ کے الیکٹرک کی مالی استحکام کا براہ راست تعلق کراچی کی معاشی ترقی سے ہے اور اس حوالے سے میں نے پہلے ہی وزیر اعظم سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی درخواست کی ہے۔

سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا ہم آج بی کیو پی ایس- III کے دورے پر سیمنز ، ایس ایس جی سی ، اور پی ایل ایل میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا۔کراچی کے مستقبل کی طلب کو پورا کرنے کے لئے اس پروجیکٹ کو بروقت انجام دینا ناگزیر ہے اور ہم سب اس کو یقینی بنانے کے لئے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں حکومت پاکستان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے کے الیکٹرک اور کراچی کے لئے ان کی حمایت پر خصوصاً رمضان المبارک کے دوران جس نے ہمیں کراچی کی بجلی کی ضروریات کو پوری طرح سے سپورٹ کرنے کے قابل بنایا ہے۔

Related Posts