کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شہباز شریف کو وزیراعظم نہیں مانتے۔
عمران اسماعیل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں ان مجرموں کے لیے کام کرنے سے انکار کرتا ہوں جو کرپشن اور اربوں روپے کے مالیاتی بدانتظامی کے سنگین الزامات کی وجہ سے جاری تحقیقات کے دائرے میں ہیں، عمران اسماعیل نے اپنا استعفیٰ صدر عارف علوی کو بھجوا دیا ہے۔
اپنے استعفے کے خط میں عمران اسماعیل نے کہا کہ وہ ریاستی اداروں کی جانب سے لیٹر گیٹ اسکینڈل کے حقائق اور دستاویزی ثبوتوں کا نوٹس لینے میں ناکامی اور عمران خان کو ہٹانے کی غیر ملکی اسپانسرڈ سازش کے بعد استعفیٰ دے رہے ہیں۔
عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ اس عہدے پر مزید فائز رہنا میری عزت نفس اور میرے قائد کی طرف سے مجھ پر کئے گئے اعتماد کی خلاف ورزی ہوگی۔
I refuse to work for culprits who are the subject of an ongoing federal investigation on account of serious charges of corruption and financial misconduct of billions of Rupees.#IStandwithkhan #امپورٹڈ_گورنمنٹ_نامنظور pic.twitter.com/uernxdCsja
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) April 11, 2022
اس سے قبل سندھ کے گورنر عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ وہ شہباز شریف کو ”سر“ نہیں کہہ سکتے، جو پاکستان کے بلامقابلہ 23ویں وزیراعظم منتخب ہوئے ہیں، عمران اسماعیل نے کہا تھا کہ وہ استعفیٰ دے دیں گے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ وہ ایک ”نااہل شخص“ ہیں اور وہ انہیں بطور وزیراعظم قبول نہیں کرتے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ انہوں نے پیکنگ شروع کر دی ہے اور ایک دو دن میں گورنر ہاؤس سے چلے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف نے ملک کے 23ویں وزیراعظم کا حلف اٹھالیا