لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے جاگیرداروں اور شوگرملز مالکان کو شوگر میں اربوں روپے کی سبسڈی دی ہے۔
گزشتہ چند ماہ میں پاکستان کے عوا م سے چینی کی مد میں 85 ارب روپے ناجائز منافع کمایا گیا جس میں سے 76 ارب روپے سے زائد قومی خزانے کے بجائے شوگر ٹائیگرز کی جیبوں میں گئے ہیں۔
انصاف کا تقاضا ہے کہ ان سرمایہ داروں، جاگیرداروں سے سبسڈی واپس لے کرغریب عوام کو دوائیوں، سستا علاج اور کھانے پینے کی اشیاء میں سبسڈی دے دیں۔
حکومت اپنی سوچ تبدیل کرے اور سرمایہ داروں کونوازنے کے بجائے غریب لوگوں کے مسائل حل کرے۔ خوف اور بھوک نے غریب عوام کے گھروں میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔
حکومت بیرونی امداد کا انتظار نہ کرے اور 12 سو ارب روپے کا جو اعلان کیاہے وہ فوری طور پر عوام میں تقسیم کرے۔ موجودہ صورت حال میں فرنٹ لائن پر موجود ڈاکٹرز، پولیس جوان، الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں اور میڈیا کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ایمانی جذبے کے ساتھ میدان میں مصروف عمل ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سراج الحق نے پولیس سروسز ہسپتال پشاور کے دورے اور الخدمت ہسپتال نشترآباد میں کورونا اسپیشل کیئر یونٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت ہوئے کیا۔
اس موقع پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی خیبرپختونخوا عبدالواسع، صدر الخدمت فاؤنڈیشن کے پی خالد وقاص چمکنی، امیر جماعت اسلامی پشاور عتیق الرحمن، صدر الخدمت فاؤنڈیشن پشاور ارباب عبدالحسیب،معروف سرجن ڈاکٹر عبدالمالک، ڈاکٹر اقتدار بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ایم ایس پولیس سروسز ہسپتال ڈاکٹر فخرالدین اور ڈاکٹر نصیر الدین نے اسپتال پہنچنے پرسراج الحق کا استقبال کیااور کورونا کے مریضوں کے متعلق بریفنگ دی۔
ایم ایس نے الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والے لوگوں کے لیے تین وقت کے کھانے کی فراہمی پر الخدمت فاونڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔