اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومت ملک سے ظلم و تشدد ختم کرنے کیلئے کام شروع کرچکی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ 26 جون کو ظلم و تشدد کے خلاف عالمی دن کے موقعے پر یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ آئینِ پاکستان واضح طور پر ظلم و تشدد کی مذمت کرتا ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان نے ظلم و تشدد کے خلاف عالمی کنونشن پر دستخط کیے ہیں اور ہم یہ یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں کہ ہم اپنے عہد کو پوری طرح نبھائیں گے۔ ملک سے ظلم و تشدد کو ختم کرنا ہمارا اہم مقصد ہے جس کیلئے حکومت نے پہلے ہی کام شروع کردیا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ ہم بھارت میں ہندوتوا کے متعصب نظرئیے کے تحت جان بوجھ کر روا رکھے جانے والے ظلم و ستم کی بھی سختی سے مذمت کرتے ہیں جو فاشسٹ مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں جاری رکھا ہوا ہے۔
ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ مظلوم کشمیری عوام پر مودی حکومت جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کرنے میں مصروف ہے جبکہ خود بھارت میں مسلم شہری بھی ظلم و تشدد سے محفوظ نہیں ہیں۔پاکستان تمام تر ظلم و ستم کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔
We also condemn the deliberate use of torture by the Hindutva Supremacist Modi Govt in IOJK against the Kashmiri people & against its Muslim citizens in India itself.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 26, 2020
یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کے تحت دُنیا بھر میں ظلم و تشدد کا شکار افراد کی حمایت کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جبکہ جنگ و جدل، فرقہ واریت، سیاسی محاذ آرائی اور دیگر وجوہات کے باعث دنیا بھر میں مارپیٹ، تشدد اور ظلم و ستم کا شکار افراد کی تعداد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے۔
عالمی ادارے اقوامِ متحدہ کے مطابق ظلم و تشدد کسی شخص کو صرف جسمانی نقصان پہنچانے کا نام نہیں، بلکہ اس کے ذریعے ظالم لوگ، قومیں اور ممالک مظلوموں کی شخصیت، سوچ اور تشخص کو بھی برباد کرنا چاہتے ہیں۔ عالمی قوانین کے تحت جسمانی و ذہنی صحت کا تحفظ بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک اہم حق ہے۔
مزید پڑھیں: ظلم و تشدد کا شکار افراد کی حمایت کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے