دُنیا بھر میں ظلم و تشدد کا شکار افراد کی حمایت کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اقوامِ متحدہ کے تحت  دُنیا بھر میں ظلم و تشدد کا شکار افراد کی حمایت کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جبکہ جنگ و جدل، فرقہ واریت، سیاسی محاذ آرائی اور دیگر وجوہات کے باعث دنیا بھر میں مارپیٹ، تشدد اور ظلم و ستم کا شکار افراد کی تعداد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ رہی ہے۔

عالمی ادارے اقوامِ متحدہ کے مطابق ظلم و تشدد کسی شخص کو صرف جسمانی نقصان پہنچانے کا نام نہیں، بلکہ اس کے ذریعے ظالم لوگ، قومیں اور ممالک مظلوموں کی شخصیت، سوچ اور تشخص کو بھی برباد کرنا چاہتے ہیں۔ عالمی قوانین کے تحت جسمانی  و ذہنی صحت کا تحفظ بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک اہم حق ہے۔

دنیا کے مختلف ممالک قومی سیکورٹی کے نام پر اپنی سرحدوں یا دیگر ممالک میں گھس کر ظلم وتشدد کرتے ہیں جس سے مظلوموں کی تعداد میں ہر گزرتے روز کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جبکہ بدقسمتی سے یہ ظلم و تشدد صرف ایک نسل پر محیط نہیں بلکہ ظالموں کے وارث نئے  ظالم اور مظلوموں کے نئے مظلوم بنتے چلے جاتے ہیں۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے عالمی دن کے موقعے پر  ظلم و تشدد کی اس کی تمام تر قسموں اور صورتوں کے اعتبار سے شدید مذمت کی ہے۔ عالمی قوانین کے تحت ظلم و تشدد چاہے جسمانی ہو یا ذہنی، جرم قرار دیا گیا ہے۔ عالمی برادری کا فرض ہے کہ ظلم و تشدد کو ہرحال میں پنپنے سے روکے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر، فلسطین، عراق اور شام سمیت دنیا کے ہر ملک میں کسی نہ کسی صورت میں کھلم کھلا یا مخفی طور پر ظلم و تشدد جاری ہے جس کے ازالے کیلئے بنی نوع انسان کو سر جوڑ کر سوچنا اور اس کے تدارک کے مختلف راستے تلاش کرنا ہوں گے۔ یہی ظلم و تشدد کے خلاف عالمی دن منانے کا سب سے اہم مقصد ہے۔